پاکستان میں کوئی بھی حکومت کشمیر پر کبھی سودا بازی نہیں کر سکتی،ڈیل کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، شاہ محمود قریشی نے دو ٹوک موقف پیش کر دیا

31  جنوری‬‮  2020

اسلام آباد (این این آئی)و زیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ کشمیر پر ڈیل کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،پاکستان میں کوئی بھی حکومت کشمیر پر کبھی سودا بازی نہیں کر سکتی،یہ پیغام سرحد کے دونوں اطراف واضح ہے،کشمیر کے معاملے پر تمام سیاسی جماعتیں اور قوتیں یک زبان ہیں اور اس مسئلہ پر مکمل اتفاق رائے موجود ہے،کشمیر پر پاکستان کی ایک واضح پالیسی موجود ہے، کشمیری نوجوان نسل کے لیے موودی کا کشمیر پلان ناقابلِ قبول ہے۔

جمعہ کو وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کشمیر کے حوالے سے کشمیر سیل کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ خصوصی اجلاس میں انتہائی مثبت انداز میں بحث ہوئی ہے،کشمیر پر ڈیل کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،پاکستان میں کوئی بھی حکومت کشمیر پر کبھی سودا بازی نہیں کر سکتی. یہ پیغام سرحد کے دونوں اطراف واضح ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر کے معاملے پر تمام سیاسی جماعتیں اور قوتیں یک زبان ہیں اور اس مسئلہ پر مکمل اتفاق رائے موجود ہے،کشمیر پر پاکستان کی ایک واضع پالیسی موجود ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیر پر موودی کی ہٹ دھرمی کو کشمیریوں نے مسترد کردیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ موودی کی انتہا پسند پالیسیوں کی وجہ سے لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف کشمیری عوام یک زبان ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری نوجوان نسل کے لیے موودی کا کشمیر پلان ناقابلِ قبول ہے۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں ”سب اچھا ہے کے بھارتی دعووں کی قلعی کھل گئی ہے،یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر کے حوالے سے بحث بھارت کی ناکامی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں ہے پچاس سال بعد سلامتی کونسل میں تین مرتبہ کشمیر کے مسئلے پر بحث ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی سطح پر میڈیا پر بھارت کے بیانیہ کو ٹھیس پہنچی ہے،ہماری قوم کو اس نئی حقیقت کا سامنا کرنا ہے، کشمیر کی جنگ ایک طویل جنگ ہے،بھارت بھی پاکستان پر دراندازی کا الزام نہیں لگا سکتا۔ انہوں نے کہاکہ بھارتshinning indiaسے intolerant indiaبن چکا ہے،کشمیر پر سب سے زیادہ آواز بین الاقوامی سطح پر یورپی اور امریکی پارلیمنٹ سے اٹھی ہے۔

انہوں نے کہاکہ کشمیر ایک قومی کاز ہے اور تمام اسٹیک ہولڈرز اس پت متفق ہیں، وزیر خارجہ نے اس سے پہلے 23 جنوری کو ایک پریس کانفرنس میں کشمیری بہنوں اور بھائیوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے ایک مؤثر مہم چلانے کا اعلان کیا۔انہوں نے کہاکہ پارلیمان سابق سفیروں اور ماہرین سے میٹنگ، کشمیر کے بارے میں آگاہی کی مہم کا حصہ ہے. پڑھے لکھے اور برسر روزگار کشمیری نوجوانوں کا مستقبل تباہ کیا جا رہا ہے،پاکستانی اور کشمیری عوام یکجان اور ایک قوم ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے کشمیر پر مختلف اور بہتر تجاویز کے لیے فارن آفس کے دروازے کھول دیئے ہیں ہم اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے کہاکہ یہ حکومت یا اپوزیشن کا معاملہ نہیں یہ ہمارے کشمیری بہنوں بھائیوں کے حقوق کی جنگ ہے جسے ہم مل کر لڑیں گے۔انہوں نے کہاکہ بھارت کے اگست 2019کے اقدامات سے مقبوضہ کشمیر میں معیشت کو شدید نقصان پہنچا۔کشمیر کمیٹی کے چیئرمین سید فخر امام نے وزیر خارجہ اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…