اسلام آباد (این این آئی)چیئر مین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہاہے کہ میگاکرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے،غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیز/ کوآپریٹو سوسائٹیز سے قوم کی لوٹی گئی رقوم کی واپسی کے لئے قانون کے مطابق اقدامات کئے جارہے ہیں۔
وہ نیب ہیڈ کوارٹرز میں نیب ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل اکائونٹبیلیٹی، ڈی جی نیب آپریشن ڈویژن اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں بدعنوانی کے مختلف ریفرنسز، انویسٹی گیشنز اور انکوائریوں کی منظوری دی گئی۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ میگاکرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ نیب نے گزشتہ 28 ماہ میں 630 مقدمات میں بدعنوانی کے ریفرنس مختلف احتساب عدالتوں میں دائر کئے ہیں۔ نیب کے اس وقت 1275 بدعنوانی کے ریفرنسز ملک کی 25 مختلف احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن کی مالیت تقریباً 943 ارب روپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے گزشتہ 28 ماہ میں 158 ارب روپے بالواسطہ اور بلاواسطہ طور پر بدعنوان عناصرسے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی احتساب عدالتوں میں سزا دلوانے کی شرح تقریباً 70 فیصد ہے ۔ انہوںنے کہاکہ نیب کی کارکردگی کو معتبر قومی اور بین الاقوامی اداروں نے اپنی رپورٹس میں سراہا ہے جو نیب کے لئے اعزاز کی بات ہے۔