اسلام آباد(آن لائن) پاکستان نے آئندہ بجٹ کیلئے آئی ایم ایف کے 4 اہداف پورے کردیے، آئندہ بجٹ آئی ایم ایف کے 13 اہداف پر مبنی ہوگا، بجٹ کا ہدف زرمبادلہ کے ذخائر کی 3.89 ارب ڈالر کی کمی کو پورا کرنا ہے۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان نے آئندہ بجٹ کیلئے آئی ایم ایف کے4 اہداف پورے کردیے۔ 13اہداف پر بجٹ دستاویز2019-20ء تشکیل دی جائیں گی۔آئندہ بجٹ آئی ایم ایف کے 13 اہداف پر مبنی ہوگا۔
بجٹ کا ہدف زرمبادلہ کے ذخائر کی 3.89 ارب ڈالر کی کمی کو پورا کرنا ہے۔ دستاویزمیں بتایا گیا کہ ستمبر 2019ء میں فائنل کیے گئے بجلی کے نئے فی یونٹ ریٹس کو لاگوکرنا ہے۔ نرمبا ایکٹ دسمبر 2019ء تک کیلئے آٹومیٹک سہ ماہی ٹیرف پارلیمنٹ سے منظور کروانا ہے۔ قرضہ دینے والے عالمی پارٹنرزکے ساتھ گردشی قرضہ کم کرنے کا پلان سامنے لانا ہے۔پی آئی اے اور پاکستان اسٹیل کا آڈٹ عوام کے سامنے لایا جائے۔ دستاویز میں مزید کہا گیا کہ دسمبر 2020ء تک سرکاری اداروں کی نجکاری، بحالی اور کلوزڈاؤن کرنے کا پلان فائنل کرنا شامل ہے۔ واضح رہے گزشتہ روز آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت کا پہلا جائزہ مکمل کرکے 45 کروڑ 24 لاکھ ڈالر کی دوسری قسط کی منظوری دی تھی۔ دوسری قسط کی منظوری کے بعد موجودہ پروگرام کے تحت آئی ایم ایف کے ذریعہ اب تک دی گئی مجموعی رقم کا حجم 144 کروڑ ڈالر تک بڑھ جائیگا۔عالمی مالیاتی ادارے نے 6 ارب ڈالر قرضے کے پروگرام میں سے دوسری قسط جاری کی ہے۔ قرضے سے متعلق آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کے پہلے جائزہ اجلاس میں منظوری دی گئی۔ پہلے معاشی جائزے میں پاکستان نے آئی ایم ایف کے لیے درکارتمام اہداف حاصل کر لیے تھے۔ آئی ایم ایف کے وفد نے نومبر میں پاکستان کا دورہ کیا تھا، آئی ایم ایف پاکستان کو 6 ارب ڈالر کا قرضہ معاشی اصلاحات کے لیے دے رہا ہے۔واضح رہے کہ پاکستان کو 6 ارب ڈالر کے قرض پروگرام میں سے تقریباً ایک ارب ڈالر مل چکے ہیں۔
پروگرام آن ٹریک ہے۔ اگلی قسط سے متعلق اسٹاف لیول معاہدہ بھی ہو چکا ہے۔ جیری رائس کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے وفد نے پاکستانی معیشت کا ابتدائی جائزہ لیا ہے، پروگرام کے تحت پاکستان نے تمام اقدامات اور اہداف پورے کر لیے ہیں۔ایگزیکٹیو بورڈ کے مطابق پاکستانی اتھارٹیز غربت میں کمی کیلیے پر عزم ہیں جبکہ مہنگائی میں استحکام آنا شروع ہوگیا ہے۔ سماجی تحفظ کا دائرہ کار بڑھایا جا رہا ہے اور مارکیٹ کی بنیاد پر ایکسچینج ریٹ پر عمل کیا جا رہا ہے۔