لاہور(این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پارٹی رہنماؤں کی عدالتوں میں پیشی کے موقع پر پولیس رویے کیخلاف حکمت عملی طے کر لی، ہفتہ کو رانا ثنا اللہ کی انسداد منشیات کی خصوصی عدالت میں پیشی کے موقع پر ممبران اسمبلی کو پہنچنے کی ہدایت کر دی گئی،
چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب سے ملاقات کر کے تحفظات سے آگاہ کیا جائے گا۔ لیگی رہنماؤں اور اراکین اسمبلی کا اجلاس رانا محمد اقبال کی صدارت میں اپوزیشن چیمبر میں ہوا۔اجلاس میں عطا اللہ تارڑ، عظمی بخاری،ملک ندیم کامران،ملک احمد خان سمیت دیگر نے شرکت کی۔عطااللہ تارڑنے کہا کہ پولیس سے مجرم توپکڑے نہیں جاتے، پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پولیس کا سیاسی مقاصد کے لئے بے پناہ استعمال کیا جارہا ہے، رہنماؤں کی عدالتوں میں پیشی کے موقع پر تمام سڑکیں بند کر دی جاتی ہیں،تلاشی نہ دینا ممبران کا استحقاق ہے لیکن وہ پھر بھی تلاشی دیتے ہیں۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ہر پیشی پر پولیس بد ترین رویہ اپناتی ہے، جب وزیر قانون بلاتے ہیں تو اگلی بار اس کی شدت اور زیادہ ہوتی ہے۔ اینٹی رائیڈ فورس کے اہلکار کہتے ہیں کہ ہمیں میڈیا کوعدالت میں نہ جانے دینے کے احکامات ہیں، یہ کینگرو نہیں بلکہ اوپن کورٹس ہیں، ہم پر امن شہری ہیں قانون کو ہاتھ میں نہیں لینا چاہتے لیکن ہم نے چوڑیاں بھی نہیں پہنی ہوئیں، اگر پولیس افسران اس طرح کا رویہ اپنائیں گے تو کل ہم سے کوئی امید نہ رکھیں، اگر ہمارے لئے قانون ہاتھ میں لیا جائے گا تو شاید ہمیں بھی قانون ہاتھ میں لینے سے کوئی روک نہیں پائے گا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ چیف سیکرٹری پنجاب او رآئی جی پنجاب سے ملاقات کر کے انہیں ممبران اسمبلی اور صحافیوں سے ہتک آمیز روئیے سے آگاہ کیا جائے گا۔