ہوسکتا ہے یہ آپ کے ساتھ آخری رابطہ ہو، سید علی گیلانی کا عمران خان کو خط،وزیراعظم پاکستان کے سامنے بڑے مطالبے رکھ دئیے

12  ‬‮نومبر‬‮  2019

اسلام آباد(آن لائن)کشمیر کے بزرگ حریت رہنما اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے مقبوضہ وادی کے حالات پر وزیراعظم عمران خان کو خط لکھا ہے اور کہا ہے کہ ہوسکتا ہے یہ آپ کے ساتھ میرا آخری رابطہ ہو۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق حریت رہنما سید علی گیلانی نے اپنے خط میں اقوام متحدہ میں بھارت کی جانب سے متنازع علاقے کی حیثیت کو تبدیل کرنے پر عمران خان کی جانب سے کی جانے والی تقریر کی تعریف کی ہے اور کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں آپ سے رابطہ قومی اور ذاتی ذمہ داری ہے۔سید علی گیلانی نے خط میں لکھا ہے کہ کشمیری اپنی جدوجہد سے دست بردار نہیں ہوئے ہیں، بھارت کی جانب سے غیرقانونی فیصلوں کے بعد کشمیری عوام مسلسل کرفیو جھیل رہی ہے، نہتے کشمیریوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کرنے کے نوٹسز بھیجے جا رہے ہیں۔سید علی گیلانی نے خط میں مزید لکھا ہے کہ کشمیری خواتین کو مسلسل ہراساں کیا جا رہا ہے، بھارتی اقدامات اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے، بھارت نے غیر قانونی اقدامات کرکے اپنی طرف سے پاکستان سے ہوئے معاہدوں کو ختم کیا ہے، پاکستان کی طرف سے کچھ مضبوط اور اہم فیصلوں کی ضرورت ہے۔سید علی گیلانی کا خط میں کہنا ہے کہ پاکستان کو حکومتی سطح پر کچھ کارروائی عمل میں لانے کی ضرورت ہے۔سید علی گیلانی نے اپنے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کو ختم کرنے کا اعلان کرے، پاکستان دوطرفہ معاہدوں شملہ، تاشقند اور لاہور معاہدے سے دستبردار ہونے کا اعلان کرے۔ ایل او سی پرمعاہدے کے تحت باڑ لگانے کے معاہدے کو بھی ازسرنو دیکھنے کی ضرورت ہے، حکومت پاکستان ان سارے فیصلوں کو لے کر اقوام متحدہ بھی جائے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…