اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا معاملہ پیر تک موخر ہو گیا، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کے دفاتر شام تک نیب کے جواب کا انتظار کرتے رہے لیکن انہیں نیب کا جواب موصول نہ ہوا، ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب اور وزارت داخلہ کے درمیان خط اور جوابی خط کے بعد معاملہ پیر تک چلا گیا ہے، نیب کا جواب ملنے کے بعد معاملہ وزیر داخلہ کے سامنے رکھا جائے گا،
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے بارے حتمی فیصلہ کابینہ کی ذیلی کمیٹی کرے گی۔ذرائع کے مطابق ڈی جی نیب آپریشنز بھی نیب کے دفتر آئے تاہم چیئرمین نیب کی عدم دستیابی کے باعث ای سی ایل سے نام نکالنے کی کارروائی نہ ہوسکی۔ذرائع نے بتایا کہ نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے نیب کا سند عدم اعتراض (این او سی) ضروری تقاضا ہے۔ خیال رہے کہ نواز شریف کے بھائی اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی جانب سے وزارت داخلہ کو نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے ایک باضابطہ درخواست جمع کرائی گئی ہے۔نواز شریف کا نام نیب کی درخواست پر ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا اس لیے حکومت نیب سے مشاورت کرے گی اور قوی امکان ہے کہ آئندہ 48 گھنٹوں میں ان کا نام ای سی ایل سے نکال دیا جائے گا۔ دوسری جانب ایک نجی ٹی وی چینل کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف پیر کی صبح لندن کے لیے روانہ ہوں گے، میاں نواز شریف ائیر ایمبولینس کی بجائے قطر ائیر ویز کے کمرشل طیارے سے لندن کے لیے پیر کی صبح 9 بج کر 5 منٹ پر لاہور سے روانہ ہوں گے، میاں نواز شریف کے ساتھ شہباز اور ڈاکٹر عدنان کی بھی ٹکٹ بک کرائی گئی ہے، میڈیا ذرائع کے مطابق بک کی گئی ٹکٹ پر واپسی کی تاریخ 27 نومبر درج ہے، میاں نواز شریف کی فلائٹ کیو آر 629 سے لندن کے لیے روانہ ہوں گے۔