اسلام آباد( آن لائن )سابق وزیراعظم نواز شریف کی تقاریر اور بیانات پر پابندی عائد کرنے کی درخواست خارج کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیانات اور تقاریر پر پابندی عائد کرنے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی تھی جس پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے نوازشریف کی تقاریر اوربیانات پر پابندی کے لیے توہین عدالت کی درخواست خارج کردی۔عدالت نے درخواست گزار کی جانب سے عدم پیروی پر درخواست خارج کی۔ عدالت نے نواز شریف کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کررکھا تھا۔ خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف العزیزیہ کیس میں کوٹ لکھپت جیل میں قید اپنی سزا کاٹ رہے تھے لیکن تین روز قبل 11 اکتوبر کو سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نواز شریف کو نیب نے چودھری شوگر ملز کیس میں بھی گرفتار کیا۔نواز شریف کی چودھری شوگر ملز کیس میں گرفتاری کے بعد ریمانڈ کے حصول کے لیے فوری طور پر احتساب عدالت پہنچایا گیا جہاں سے ان کا 14 روزہ ریمانڈ حاصل کر لیا گیا تھا۔ اس موقع پر سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نواز شریف نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کی جس میں ان کا جارحانہ رویہ دیکھنے میں آیا تھا۔ سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ہم دھرنے کی پوری طرح حمایت کرتے ہیں۔مولانا فضل الرحمان نیالیکشن کے فوری بعد اسمبلیوں سیاستعفیدینے کا کہا تھا۔ میں سمجھتا ہوں کہ مولانا فضل الرحمان کی بات کو رد کرنا بالکل غلط تھا۔ انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کو خط لکھا ہے سب کچھ لکھ کر بھیجا ہے۔ احتجاج کرنے کا کہا لیکن ان کی بات کو رد کرناغلط تھا ۔ نواز شریف کے بیانات میں ایک مرتبہ پھر ان کے جارحانہ انداز کی جھلک کی دکھائی دی تھی۔