منگل‬‮ ، 13 مئی‬‮‬‮ 2025 

 پاکستان کا بیانیہ کمزور نہیں جیب خالی ہے، اب افغانیوں کو نہیں سنبھال سکتے،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے بڑے اعترافات،افغان طالبان سے متعلق بڑا اعلان کردیا

datetime 3  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان(این این آئی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کا بیانیہ کمزور نہیں جیب خالی ہے، ملک کو ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو اپنی جیبیں نہیں خزانہ بھرے،اقوام متحدہ کے اجلاس میں 7 دن میں 120 نشستیں گلوبل لیڈرز کے ساتھ کیں، کب تک افغانیوں کو سنبھالیں گے، آگے بڑھنا ہے تو اس کا سیاسی حل نکالنا ہوگا، خطے میں امن اور روزگار کے لیے ضروری ہے افغانیوں کا مسئلہ حل کیا جائے،

فغان طالبان سے ہونے والی نشست پر مطمئن ہوں‘خطے میں موجودہ حالات کو سمجھنے کی اشد ضرورت ہے۔تقریب سے خطاب کے دوران وزیر خارجہ نے کہا کہ خطے میں امن اور استحکام چاہتے ہیں، ایک طبقہ نہیں چاہتا یہاں امن و استحکام ہو، ملک کو ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو اپنی جیبیں نہیں خزانہ بھرے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تاریخ بتائے گی کہ 5 اگست کو مودی سرکار کا فیصلہ ان کی حماقت تھی، مسئلہ کشمیر پر پاکستان کا بیانیہ کمزورنہیں جیب خالی ہے، کسی بھی انسانی حقوق کی تنظیم نے ہندوستان کی ہاں میں ہاں نہیں ملائی۔ کشمیر میں 60 روز سے کرفیو جاری ہے لیکن ان کے حوصلے نہیں ٹوٹے، جس دن کشمیر سے کرفیو ہٹا اصلی چہرہ ان کے سامنے آجائے گا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اقوام متحدہ کے اجلاس میں 7 دن میں 120 نشستیں گلوبل لیڈرز کے ساتھ کیں، کب تک افغانیوں کو سنبھالیں گے، آگے بڑھنا ہے تو اس کا سیاسی حل نکالنا ہوگا، خطے میں امن اور روزگار کے لیے ضروری ہے کہ افغانیوں کا مسئلہ حل کیا جائے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ طالبان کے ساتھ اطمینان بخش نشست ہوئی، میں نے انہیں گزارش کی کہ ہم نے طویل قربانیاں دی ہیں، طویل جنگ کا نتیجہ نہیں نکلا اب امن کو موقع دینا چاہیے، امن سے ہی مسائل حل ہوں گے۔ سعودی عرب کی تیل تنصیبات پرحملے سے کشیدگی میں اضافہ ہوا تھا، عمران خان اورہماری حکومت نے سعودی عرب اورایران میں بھی معاملات سلجھانے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہاکہ فغان طالبان سے ہونے والی نشست پر مطمئن ہوں،میں نے افغان طالبان کے فود سے ملاقات میں واضح کیا کہ یقینا آپ 40 برس سے انتہائی کرب سے گزرے تاہم پاکستان نے بھی کوئی کم قربانی نہیں دی۔انہوں نے کہا کہ 27 لاکھ افغان باشندے پاکستان میں مہمان کا درجہ رکھتے ہیں جنہیں ہم نے اپنے سینے سے لگا کر رکھا، انہیں روزگار مہیا کیا، تعلیم کے مواقع دیے اور طبی سہولیات فراہم کیں لیکن پائیدار ترقی کا راستہ امن ہے۔

وزیر خارجہ نے بتایا کہ افغان امن عمل کا خطے میں ترقی سے گہرا تعلق ہے، ملک میں موجودہ معاشی نمو تسلی بخش نہیں اس لیے ضروری ہے کہ معاشی نمو میں 7 سے 8 فیصد سالانہ اضافہ ہو۔شاہ محمود قریشی نے بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مرکھنڈے کاٹجو کا حوالہ دیتے کر بتایا کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے خطے میں گوریلا جنگ کا بیج بودیا۔انہوں نے کہا کہ خطے میں موجودہ حالات کو سمجھنے کی اشد ضرورت ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



27ستمبر 2025ء


پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…