جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

پاکستان اور افغانستان کے درمیان بد اعتمادی کی فضاء کیسے ختم ہوگی؟اسفندیارولی خان نے تجویز دیدی،انتباہ جاری

datetime 1  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے دیرپا قیام امن کیلئے مذاکرات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے اور خطے کے تمام ممالک اپنے مسائل باہمی افہام و تفہیم کے ساتھ حل کریں،عالمی یوم عدم تشدد کے حوالے سے اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بد اعتمادی کی فضاء کے خاتمے کیلئے مذاکرات بہترین آپشن ہیں اور افہام و تفہیم سے ہی مسائل حل کئے جا سکتے ہیں،

انہوں نے کہا کہ تشدد سے نفرت اور عدم تشدد سے محبت جنم لیتی ہے، دہشت گردی کیخلاف جنگ ہماری آئندہ نسلوں کی بقاء کی جنگ ہے جسے ہر قیمت پر جیتنا ہے اور اس کے سوا کوئی دوسرا آپشن نہیں ہے۔اے این پی باچا خان بابا کے عدم تشدد کے فلسفے پر کاربند جماعت ہے اور ہم ہمیشہ سے جنگوں کے مخالف رہے ہیں، اسفندیار ولی خان نے کہا کہ اقوام عالم کے انسان پوری کائنات میں امن وسکون کی فضاقائم کرنے کے متلاشی ہیں جبکہ انتہاپسندوں اور انتہا پسندانہ سوچ سے دنیا کے امن کو خطرہ ہے۔ غربت،ناانصافی، جہالت، محرومی، جارحیت اور توسیع پسندانہ عزائم امن کے قیام میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں،سر حد کے دونوں جانب نسلی اور مذہبی امتیاز کے بغیرکارائی کی جائے تو امن کا قیام ممکن ہے۔پاکستان کوگزشتہ کئی برسوں سے دہشت گردی اورانتہاپسندی کا سامنا ہے اور دہشت گردی کی آگ نے جہاں ملک کے امن و سکون کو برباد کیا وہاں معیشت کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔انہوں نے کہا کہ باچا خان بابا نے جس سرزمین پر امن کا درس دیا آج وہی زمین مشکلات سے دوچار ہے کیونکہ اس سرزمین پر بسنے والوں نے باچا خان بابا کے نظریات فراموش کر دیئے ہیں،انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں امن پسند قوتیں اس مخصوص صورتحال کا ادراک کریں ورنہ بے توجہی تیسری عالمی جنگ کا باعث بن سکتی ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان اپنی پالیسیاں سپر پاورز کی بجائے قومی مفاد میں بنائیں، انہوں نے کہا کہ امن پسند قوتیں بد امنی پھیلانے والی تمام قوتوں کے خلاف متحد ہو کر ان کا محاسبہ کریں، دہشت گردی مائنڈ سیٹ کی جنگ ہے اور خطے میں دیرپا امن کیلئے اس مائنڈ سیٹ کو شکست دینا ہو گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…