پیر‬‮ ، 01 دسمبر‬‮ 2025 

پاکستان اور افغانستان کے درمیان بد اعتمادی کی فضاء کیسے ختم ہوگی؟اسفندیارولی خان نے تجویز دیدی،انتباہ جاری

datetime 1  اکتوبر‬‮  2019 |

پشاور(این این آئی)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے دیرپا قیام امن کیلئے مذاکرات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے اور خطے کے تمام ممالک اپنے مسائل باہمی افہام و تفہیم کے ساتھ حل کریں،عالمی یوم عدم تشدد کے حوالے سے اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بد اعتمادی کی فضاء کے خاتمے کیلئے مذاکرات بہترین آپشن ہیں اور افہام و تفہیم سے ہی مسائل حل کئے جا سکتے ہیں،

انہوں نے کہا کہ تشدد سے نفرت اور عدم تشدد سے محبت جنم لیتی ہے، دہشت گردی کیخلاف جنگ ہماری آئندہ نسلوں کی بقاء کی جنگ ہے جسے ہر قیمت پر جیتنا ہے اور اس کے سوا کوئی دوسرا آپشن نہیں ہے۔اے این پی باچا خان بابا کے عدم تشدد کے فلسفے پر کاربند جماعت ہے اور ہم ہمیشہ سے جنگوں کے مخالف رہے ہیں، اسفندیار ولی خان نے کہا کہ اقوام عالم کے انسان پوری کائنات میں امن وسکون کی فضاقائم کرنے کے متلاشی ہیں جبکہ انتہاپسندوں اور انتہا پسندانہ سوچ سے دنیا کے امن کو خطرہ ہے۔ غربت،ناانصافی، جہالت، محرومی، جارحیت اور توسیع پسندانہ عزائم امن کے قیام میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں،سر حد کے دونوں جانب نسلی اور مذہبی امتیاز کے بغیرکارائی کی جائے تو امن کا قیام ممکن ہے۔پاکستان کوگزشتہ کئی برسوں سے دہشت گردی اورانتہاپسندی کا سامنا ہے اور دہشت گردی کی آگ نے جہاں ملک کے امن و سکون کو برباد کیا وہاں معیشت کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔انہوں نے کہا کہ باچا خان بابا نے جس سرزمین پر امن کا درس دیا آج وہی زمین مشکلات سے دوچار ہے کیونکہ اس سرزمین پر بسنے والوں نے باچا خان بابا کے نظریات فراموش کر دیئے ہیں،انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں امن پسند قوتیں اس مخصوص صورتحال کا ادراک کریں ورنہ بے توجہی تیسری عالمی جنگ کا باعث بن سکتی ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان اپنی پالیسیاں سپر پاورز کی بجائے قومی مفاد میں بنائیں، انہوں نے کہا کہ امن پسند قوتیں بد امنی پھیلانے والی تمام قوتوں کے خلاف متحد ہو کر ان کا محاسبہ کریں، دہشت گردی مائنڈ سیٹ کی جنگ ہے اور خطے میں دیرپا امن کیلئے اس مائنڈ سیٹ کو شکست دینا ہو گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن


اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…