لاڑکانہ(این این آئی) وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر اور پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے لاڑکانہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وزیراعلیٰ سندھ گرفتار ہوگیا تو پیپلز پارٹی کسی اور کو وزیراعلی نہیں بنائے گی، وزیراعلی مراد علی شاہ ہی رہیں گے، وزیراعلی سندھ کی گرفتاری کی باتیں پھیلائی جا رہی ہے اس وقت نیب کے نوٹیسز وفاق میں بیٹھے دیگر لوگوں کو بھی مل رہے ہیں مگر گرفتاریوں کی باتیں پیپلز پارٹی کے لوگوں کی کی جا رہی ہیں،
وزیراعلی سندھ کی گرفتاری کی باتیں قبل از وقت ہے، اگر دیگر کو گرفتار نہیں کیا جا رہا تو پہر وزیراعلی سندھ کی گرفتاری کی باتیں بھی نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا شہید بھٹو سے مقابلہ نہیں کرنا چاہئے، عمران خان کی کشمیر کے متعلق صرف تقریر اور بیانات ہیں عملی طور پر عمران خان کشمیر کا سودہ کر بیٹھے ہیں، وزیراعظم نے کشمیر کی حق خودارادیت کے متعلق جنرل اسلبمی کی قرارداد پر کوئی بات نہیں کی عمران خان نے مودی کے لئے دعا کی تھی کے مودی کی کامیابی سے کشمیر کا مسئلہ حل ہوجائے گا، کشمیر کا مسئلہ حل کرانا عمران خان کے بس کی بات نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ حلیم عادل شیخ نے وزیراعلی سندھ کے لئے خطرے کے بیانات دے کر اپنے آپ کو فوکس میں رکھنے کی کوشش کی ہے اب ملک میں پی ٹی آئی کی کوئی اہمیت نہیں رہے ہے اور عوام پی ٹی آئی کی حکومت سے بے زار ہوچکے ہیں ہم احتساب کے عمل کو روکنے کے حامی نہیں مگر عمران خان کی عذاب حکومت سے عوام جان چھڑانا چاھتی ہے، انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کا اتحاد ہی سندھ کو توڑنے کے لئے ہے کیونکہ سندھ پر حملہ پاکستان پر حملہ ہے اگر اس سال کے آخر تک عمران خان کو گھر نہیں بھیجا گیا تو احتجاج کا رخ اسلام آباد اور پنڈی ہوگا جس میں پیپلز پارٹی کے ساتھ نوازلیگ۔جے یو آئی اور دیگر جماعتیں بھی ساتھ ہونگی، انہوں نے کہا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کے 99 اراکین اسمبلی ہیں اب ضمنی انتخابات میں کامیابی سے 100 نشستیں ہوجائینگی، سندھ میں پیپلز پارٹی کی تیسری مرتبہ حکومت ہے اس لئے اب پی پی پی مخالفین کے جلنے کی بدبو اب سب محسوس کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ 2007 سے 2018ع تک لاڑکانہ میں ترقی کی وجہ سے لاڑکانہ کا چھرا بدل چکا ہے جس وجہ سے شہر کی پراپرٹی کی قیمت کراچی کے مقابلے میں ہے، پیپلز پارٹی تنھا اڑان نہیں کرتی اس لئے سب کا تعاون چاہتی ہے۔