لاہور(آن لائن) سابق وزیراعلی پنجاب میاں شہباز شریف نے برطانوی اخبار ڈیلی میل کی خبر کو من گھڑت اور جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے اس کیخلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا ہے۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری بیان میں میاں شہباز شریف نے الزام عائد کیا کہ یہ من گھڑت خبر وزیراعظم عمران خان اور ان کے مشیر شہزاد اکبر کی ایما پر چھاپی گئی، ہم ان دونوں کیخلاف بھی قانونی چارہ جوئی کرینگے۔
قبل ازیں مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ برطانوی اخبار کی بے بنیاد خبر سے ن لیگ کی ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا، پگڑیاں اچھالنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں جواب دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور ان کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کیخلاف بھی قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ حکومتی ترجمان سرکاری خرچے پر جھوٹ کا دفاع کرتے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ برطانوی اخبار کی سٹوری نواز لیگ کے خلاف ایک سازش ہے جو بنی گالہ میں تیار کی گئی۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ عمران خان نے لاہور میں مقیم متنازع صحافی کے ذریعے رپورٹ شائع کرائی، ڈیلی میل کی ساکھ کا سب کو علم ہے۔ اصل خبر عمران خان کے اٹھارہ جعلی اکانٹس کی ہے جس سے خوف طاری ہوا ہے۔ ایسی خبریں چھپوا کر ہڑتال کو ناکام نہیں بنا سکتے، خان صاحب کوئی اور چال چلیں، جھوٹے، بے بنیاد میڈیا ٹرائل کا ہتھکنڈا ناکام ہو چکا ہے۔ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے برطانوی اخبار کی خبر میں ذکر کردہ 2005 سے 2012 کی مدت پر اہم سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ 2005 سے 2007 تک شہباز شریف ملک بدر تھے، اس دوران مشرف کی حکومت تھی، دسمبر 2008 میں شہباز شریف وزیراعلی پنجاب بنے، اس وقت وفاق میں پیپلز پارٹی کی حکومت تھی اور ایرا وفاق کے ماتحت تھا۔ زلزلہ کشمیر اور خیبر پختونخوا میں آیا تو پیسے پنجاب میں شہباز شریف کیسے کھا رہے تھے؟