اتوار‬‮ ، 19 جنوری‬‮ 2025 

افغان مہاجرین کو بھائی سمجھ کر پاکستان میں 40 سال سے برداشت کیا، کیا پاکستان کیلئے اتنی بڑی قربانی کیا افغانستان بھی دیگا؟ہمارے بھائی طاہر داوڑ کی لاش افغانستان سے ملی؟ ایسا کیوں ہوا ، وزیر مملکت علی محمد خان کا اپوزیشن کے احتجاج پر دوٹوک جواب

datetime 31  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) قومی اسمبلی کا دو روزہ وقفہ کے بعد شروع ہونے والا اجلاس ہنگامی آرائی کی نذر ہوگیا ،وزیر مملکت علی محمدخان کی تقریرکے دور ان اپوزیشن ارکان نے اسپیکر ڈائس کا گھیرائو کرلیا ،اپوزیشن کے شور شرابے کے دور ان ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کے کراچی کے ارکان پلے کارڈز لیکر آگئے ، پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی سید نوید قمر کی اپنی نشست سے اٹھ کر پلے کارڈز

چھیننے کی کوشش ، اپوزیشن رکن آغا رفیق اللہ اور قادر پٹیل سمیت حکومتی و اپوزیشن ارکان میں تلخ کلامی ،عطااللہ خان اور اپوزیشن ارکان کے درمیان ہاتھا پائی اور دھکم پیل ہوئی ،قائم اسپیکر قاسم خان سوری نے ہنگامہ آرائی کے باعث اجلاس غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کر دیا ۔جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دور ان وزیر مملکت علی محمد خان کی طرف سے علی وزیر اور محسن داوڑ کی رکنیت ختم کرنے کی بات پر اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں سے کھڑے ہوگئے اور شدید احتجاج کیا ۔ وزیر مملکت علی محمد خان نے کہاکہ ہم نے افغانستان کے مہاجرین کو بھائی سمجھ کر پاکستان میں 40 سال سے برداشت کیا، کیا پاکستان کیلئے اتنی بڑی قربانی کیا افغانستان بھی دیگا؟۔ علی محمد خان نے کہاکہ ہم قربانی دے رہے ہیں مگر ہمارے بھائی طاہر داوڑ کی لاش افغانستان سے ملی؟ ایسا کیوں ہوا ،پھر وہ لاش کیا حکومت پاکستان کے حوالے کی جانی چاہیے تھی یا کسی افغانی پٹھو کے حوالے کرنا مقصود تھا۔ انہوںنے کہاکہ جو پاکستان کے جھنڈے اور دو قومی نظریہ کو نہیں مانتا اس کو ملک میں رہنے کا کوئی حق نہیں ۔ علی محمد خان کے جواب کے دوران ایوان میں ہنگامہ کھڑا ہوگیا ،بلاول سمیت اپوزیشن ارکان نشستوں پر کھڑے ہوئے اور شدید احتجاج کیا ۔اپوزیشن کے شور کے دوران ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کے کراچی کے ارکان پلے کارڈز لیکر آگئے اور حکومتی ارکان پانی دو کے نعرے لگاتے اسپیکر روسٹرم کے سامنے آگئے ۔ پیپلز پارٹی کے رکن نوید قمر اپنے نشست سے اٹھے اور پلے کارڈز چھیننے کی کوشش کی جبکہ اپوزیشن نے دیگر ارکان نے اسپیکر روسٹرم کا گھیراؤ کرلیا ۔اجلاس کے دور ان اپوزیشن رکن آغا رفیق اللہ اور قادر پٹیل سمیت حکومتی و اپوزیشن ارکان میں تلخ کلامی اور عطااللہ خان اور اپوزیشن ارکان کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی ۔اپوزیشن اور حکومتی ارکان کے جھگڑے کے دوران قائم مقام سپیکر نے اجلاس کو غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا۔.

موضوعات:



کالم



خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں


’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…