اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

افغان مہاجرین کو بھائی سمجھ کر پاکستان میں 40 سال سے برداشت کیا، کیا پاکستان کیلئے اتنی بڑی قربانی کیا افغانستان بھی دیگا؟ہمارے بھائی طاہر داوڑ کی لاش افغانستان سے ملی؟ ایسا کیوں ہوا ، وزیر مملکت علی محمد خان کا اپوزیشن کے احتجاج پر دوٹوک جواب

datetime 31  مئی‬‮  2019 |

اسلام آباد (این این آئی) قومی اسمبلی کا دو روزہ وقفہ کے بعد شروع ہونے والا اجلاس ہنگامی آرائی کی نذر ہوگیا ،وزیر مملکت علی محمدخان کی تقریرکے دور ان اپوزیشن ارکان نے اسپیکر ڈائس کا گھیرائو کرلیا ،اپوزیشن کے شور شرابے کے دور ان ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کے کراچی کے ارکان پلے کارڈز لیکر آگئے ، پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی سید نوید قمر کی اپنی نشست سے اٹھ کر پلے کارڈز

چھیننے کی کوشش ، اپوزیشن رکن آغا رفیق اللہ اور قادر پٹیل سمیت حکومتی و اپوزیشن ارکان میں تلخ کلامی ،عطااللہ خان اور اپوزیشن ارکان کے درمیان ہاتھا پائی اور دھکم پیل ہوئی ،قائم اسپیکر قاسم خان سوری نے ہنگامہ آرائی کے باعث اجلاس غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کر دیا ۔جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دور ان وزیر مملکت علی محمد خان کی طرف سے علی وزیر اور محسن داوڑ کی رکنیت ختم کرنے کی بات پر اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں سے کھڑے ہوگئے اور شدید احتجاج کیا ۔ وزیر مملکت علی محمد خان نے کہاکہ ہم نے افغانستان کے مہاجرین کو بھائی سمجھ کر پاکستان میں 40 سال سے برداشت کیا، کیا پاکستان کیلئے اتنی بڑی قربانی کیا افغانستان بھی دیگا؟۔ علی محمد خان نے کہاکہ ہم قربانی دے رہے ہیں مگر ہمارے بھائی طاہر داوڑ کی لاش افغانستان سے ملی؟ ایسا کیوں ہوا ،پھر وہ لاش کیا حکومت پاکستان کے حوالے کی جانی چاہیے تھی یا کسی افغانی پٹھو کے حوالے کرنا مقصود تھا۔ انہوںنے کہاکہ جو پاکستان کے جھنڈے اور دو قومی نظریہ کو نہیں مانتا اس کو ملک میں رہنے کا کوئی حق نہیں ۔ علی محمد خان کے جواب کے دوران ایوان میں ہنگامہ کھڑا ہوگیا ،بلاول سمیت اپوزیشن ارکان نشستوں پر کھڑے ہوئے اور شدید احتجاج کیا ۔اپوزیشن کے شور کے دوران ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کے کراچی کے ارکان پلے کارڈز لیکر آگئے اور حکومتی ارکان پانی دو کے نعرے لگاتے اسپیکر روسٹرم کے سامنے آگئے ۔ پیپلز پارٹی کے رکن نوید قمر اپنے نشست سے اٹھے اور پلے کارڈز چھیننے کی کوشش کی جبکہ اپوزیشن نے دیگر ارکان نے اسپیکر روسٹرم کا گھیراؤ کرلیا ۔اجلاس کے دور ان اپوزیشن رکن آغا رفیق اللہ اور قادر پٹیل سمیت حکومتی و اپوزیشن ارکان میں تلخ کلامی اور عطااللہ خان اور اپوزیشن ارکان کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی ۔اپوزیشن اور حکومتی ارکان کے جھگڑے کے دوران قائم مقام سپیکر نے اجلاس کو غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا۔.

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…