لاہور( این این آئی )چیئرمین واٹر کمیشن جسٹس (ر) علی اکبر قریشی نے کہا ہے کہ پانی کے بے دریغ استعمال کا سلسلہ جاری رہا تو 2025ء تک پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے پانی کاغلط استعمال روکنے کے لئے جرمانے کئے جائیں گے ، مساجد اور درباروں میں ٹینکرز تعمیر کئے جائیں گے اور وضوکے پانی کو پارکوں کیلئے استعمال میں لایا جائے گا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے واسا ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ عدالتی حکم پر قائم واٹر کمیشن کے
چیئرمین جسٹس (ر) علی اکبر قریشی نے ایل ڈی اے، اوقاف ، ڈولفن فورس ، ضلعی انتظامیہ اور محکمہ زراعت کے نمائندگان کی عدم شرکت پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ واٹر کمیشن کے پاس وہی اختیارات ہیں جو عدالت کے پاس ہوتے ہیں،چیف سیکرٹری پنجاب کو کمیشن کے اختیارات کے بارے میں آگاہ کردیا ہے،کمیشن اس حوالے سے تمام متعلقہ اداروں کو بلواسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والی نسلوں کو صاف پانی کی قلت سے کیسے بچایا جا سکتا ہے ہم نے اس کیلئے عملی اقدامات شروع کرنے ہیں ۔صاف پانی کی تیزی سے کمی کے باعث لاہور کے پارکس میں صاف پانی سے اریگیشن نہیں کی جائے گی،ماڈل ٹاؤن پارک کو بھی نہر کا پانی لگایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مساجد میں وضو سے ضائع ہونے والا پانی بچانے کیلئے مساجد میں الگ ٹینک بنایا جائے اور اس پانی کو پارکس میں لگایا جائے گا،68 پارکس میں ٹینک بنائے جائیں گے جن پر کام جاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر زیر زمین پانی نہ بچایا گیا تو 2025 کے بعد صورتحال گھمبیر ہوجائے گی۔واٹرکمیشن بنانے کا کوئی سیاسی مقصد نہیں ہم نے اپنی آنے والی نسلوں کو پانی کی قلت سے بچانے کے لئے اقدامات کرنا ہیں۔ انڈسٹری ڈیپارٹمنٹ کے پاس ٹریٹمنٹ پلانٹس لگانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں،پلانٹس نہ لگانے والی انڈسٹری کے خلاف کاروائی ہوگی،ایل ڈی اے،محکمہ زراعت،اوقاف،تحفظ ماحولیات.،کوآپریٹو،کنٹونمنٹ بورڈ سمیت دیگر ادارے پانی بچانے کے لئے کام کریں۔انہوں نے کہا کہ
سروس اسٹیشنز اور پرائیوٹ ہاؤسنگ سکیمیں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس لگائیں ورنہ کاروائی کریں گئے۔ڈولفن پولیس پانی کے غلط استعمال پر تصاویر اتار کر دیں گے،سیشن ججز ان پر جرمانہ کرے گا جبکہ سٹی ڈسٹرکٹ گورنمٹ اس پر عملدرآمد کرائے گی ،دو مجسٹریٹ غیر قانونی کنکشنزپر کارروائی کریں گے ۔اندازے کے مطابق واسا 896 ملین کیوبک میٹر پانی استعمال کرتا ہے جبکہ 600 ملین کیوبک
میٹر پانی دیگر محکمے سالانہ استعمال کر رہے ہیں۔واسا کنکشن کے لیے شہر سے 7 لاکھ درخواستیں ہیں جبکہ چالیس ہزار میٹرز دستیاب ہیں۔لاہور میں سروس اسٹیشنز کو بھی ریگولیٹ کیا جا رہا ہے جس سروس اسٹیشن میں جیٹ واشنگ کا سسٹم نہیں لگاہو گا اس کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور پرائیویٹ ہاوسنگ سکیموں کوآپریٹو کو بھی دائرہ کار میں لارہے ہیں ،جرمانے کی شرح کو بڑھائیں گئے