لاہور (این این آئی)جہیز کی ظالمانہ رسم کے خلاف نئی نسل میدان میں اتر آئی ہے ، نوجوانوں کی بڑی تعداد نے شادی بیاہ کے موقع پر دلہن کی طرف سے جہیز نہ لینے کا اعلان کیاہے ۔ اس ضمن میں مقامی ادارے ایف آئی بی این کی خصوصی رپورٹ کے مطابق کالجوں اور یونیورسٹیوں مین زیر تعلیم 25فیصد طلباء جہیز کی فرسودہ رسم کے خلاف ہیں ۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ لعنت سماجی برائیوں کی جڑ ہے جس کے باعث آئے روز دلہنیں قتل کردی جاتی ہیں ۔ یاوہ سسرال کے طعنوں سے تنگ آکر خودکشی کرلیتی ہیں ۔ اب تک اس ظالمانہ رسم کی بھینٹ لاکھوں بیٹیاں چڑھ چکی ہیں جبکہ باوقار اور باشعور قوموں میں جہیز کا کوئی تصور نہیں مذکورہ ایجنسی کو پنجاب یونیورسٹی اور لاہور کالج کے طالب علموں طلال ، مرتضیٰ ،حزیفہ اورفائق نے بتایا کہ وہ اپنی شادی کے موقع پرقطعی جہیز نہیں لیں گے ضرورت اس آمر کی ہے کہ مذہبی اور سیاسی جماعتیں رفاہی ادارے جہیز ظالمانہ رسم کے خلاف منظم مہم چلائیں تاکہ قو م کو اس عفریت سے نجات مل سکے ۔ ایف آئی بی این نے پانچ سو طلبا ء سے جہیز کے بارے میں استفسار کیا جن میں سے ایک سو پچیس طلباء نے اس کے خلاف رائے کا اظہار کیا جبکہ تیس فیصد طلباء کا کہنا تھا کہ تھوڑ ا بہت جہیز ضرور ملنا چاہیے ۔ جبکہ 45فیصد طلبا اگر مگر اور چونکہ اورچونچہ کی گردان گاتے ہوئے جہیز کے حق میں تھے ۔