لاہور ( این این آئی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکومت اپنے 100 دنوں میں عوام کو کوئی خوشی نہیں دے سکی، حکومت عوام کو ریلیف دینے کے بجائے مسلسل ان پر مہنگائی کے کوڑے برسا رہی ہے، ہر پندرہ دن بعد فیول ایڈجسٹمنٹ کا بہانہ بناکر بجلی کی فی یونٹ قیمت میں اضافہ کردیا جاتاہے ، ایک بار پھر ایک روپیہ ستائیس پیسے فی یونٹ بجلی کی قیمت میں اضافہ کردیاگیاہے جو ناقابل قبول ہے ،
حکومت اس اضافہ کو واپس لے ۔حکومت سے عوام نے جو توقعات لگائی تھیں ، وہ پوری نہیں ہوسکیں ۔ جن لوگوں نے بڑی امیدوں کے ساتھ حکومت کو ووٹ دیا تھا ، وہ مایوسی کا شکار ہیں ، جب تک عام آدمی کو غربت ، مہنگائی اور بے روزگاری سے ریلیف نہیں ملتا ، لوگ حکمرانوں کے دعوؤں پر یقین نہیں کریں گے ، حکومت نے ایک کروڑ نوجوانوں کو روزگار ، پچاس لاکھ بے گھر افراد کو گھر دینے کا وعدہ کیا تھا ، تین ماہ کے دوران حکومت اس طرف کوئی پیش رفت نہیں کر سکی جس کی وجہ سے نوجوان مایوس ہیں ، خاص طور پر وہ اوور سیز پاکستانی جنہوں نے پی ٹی آئی حکومت کی الیکشن مہم بڑے جوش و خروش سے چلائی تھی، وہ بھی بددلی کا شکار ہیں ،سابقہ حکومتیں تین چار سال گزارنے کے بعد غیر مقبولیت کے جس مقام پر پہنچتی تھیں ، موجودہ حکومت تین ماہ میں ہی اس مقام پر پہنچ گئی ہے ، وزیراعظم نے اعلان کیا تھاکہ وہ پاکستان کو مدینہ کی طرز پر اسلامی ریاست بنائیں گے مگر اب تک اس طرف بھی کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ،ہماری سیاست ، معیشت اور عدالت میں شریعت کا نظام نہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوٹ ادو مظفر گڑھ میں حرمت رسول ﷺ کانفرنس سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی صوبہ جنوبی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر بھی موجود تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جو حکومت پہلے سو دن میں ہی ملک و قوم کی قسمت بدل دینے کے بلند و بانگ دعوے کے ساتھ آئی تھی ،
وہ ناکامی کی تصویر بن چکی ہے اور حکومت کے پہلے سو دنوں میں ہی عوام اس کی کارکردگی سے مایوس نظر آتے ہیں ۔ حکومت کے سو دن مایوسی کی داستان ہیں جو ہر فرد کی زبان پر ہے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے بے روزگاری ، مہنگائی ختم کرنے کے وعدے کیے تھے مگر آتے ہی روز مرہ اشیاء کی قیمتیں بڑھا دی گئیں جس سے مہنگائی میں 65 فیصد اضافہ ہوچکاہے ۔ ڈالر کی قیمت کو کم کرنے کے دعوے کرنے والوں نے ڈالر کو پر لگادیے اور پہلے سو دن میں ڈالر کی قیمت میں مزید دس روپے کا اضافہ ہوچکاہے۔
حکومت کی ناکام معاشی پالیسیوں اور روپے کی بے قدری کی وجہ سے سٹاک مارکیٹ میں مسلسل مندی کا رجحان ہے اور سرمایہ کاروں کے روزانہ اربوں روپے ڈوب جاتے ہیں ۔ حکومت سے امید لگا کر جن سرمایہ کاروں نے اپنا کاروبار شروع کیا تھا ، وہ دوبارہ اپنا سرمایہ لپیٹ کر بیرون ملک جارہے ہیں ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت نے ملک کو مدینہ کی طرز پر اسلامی ریاست بنانے کا اعلان کیا تھا ، مگر سودی معیشت چھوڑنے کو تیار نہیں جبکہ سود کی موجودگی میں معیشت کبھی بھی ترقی نہیں کر سکتی ۔ انہوں نے کہاکہ ملک کے تمام مسائل کا حل نظام مصطفی ؐ کے نفاذ میں ہے ۔ حکومت ناکامیوں سے بچنا اور عوام کے اندر اپنے کھوئے ہوئے اعتماد کو بحال کرنا چاہتی ہے تو اسے آئین کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے ملک میں اسلامی نظام نافذ کرناہوگا ۔