اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ(ن)کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اس شخص کا نام بتائیں جس نے کہا کہ نواز شریف این آر او چاہتے ہیں، وزیراعظم ہمیں ڈرائیں دھمکائیں نہیں ان مراحل سے پہلے بھی گزر چکے ہیں، ہم نے ماضی میں بھی آمریت کا مقابلہ کیا اور ہتھیکڑیاں سہیں، کوڑے کھائے، وزیراعظم دھمکی آمیز
زبان استعمال کرنا چھوڑ دیں، اس سے پاکستان کو نقصان پہنچ رہا ہے، کون کہتا ہے آپ کرپشن کرنے والوں کو چھوڑیں، اگر یوٹرن لینا بڑی صفت ہے تو دنیا میں ہم پر کون اعتبار کرے گا، کیا وزیراعظم کو احساس ہے ان کے بیان سے پاکستان کے بارے میں منفی تاثر قائم ہوگا، کہ وزیراعظم کی منطق مجھے اور 20 کروڑ عوام کو سمجھ نہیں آئی تو دنیا کو کیسے سمجھ آئے گی ، وزیراعظم سنجیدگی کا مظاہرہ کریں، وہ لوگ جن کے بارے میں کہتے تھے ہماری حکومت آئے گی تو ڈالروں کی برسات ہوگی، ہمیں 22 کروڑ عوام کا مفاد سب سے عزیز ہے۔جمعہ کو شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے مخالفین کو پاک چین دوستی نشتر کی طرح چبھتی ہے چین پاکستان کا مشکل حالات کا دوست ہے۔ چینی قونصلیٹ پر حملے کے واقعہ پر قوم میں تشویش ہے پولیس ‘ رینجرز کی بروقت کارروائی سے قونصلیٹ میں موجود چینی عملہ محفوظ رہا۔ ہمارے اسٹریٹیجک مفاد کی حمایت چین نے کی کاش وزیر خزانہ ماضی میں سی پیک منصوبوں کو متنازعہ نہ بناتے۔ پاکستان کے وزیراعظم کے یوٹرن کے بیان پر نہ مجھے سمجھ آئی ہے اور نہ پاکستان کی عوام کو آئی۔ حکومت ان کے ہاتھ میں آگئی ہے اب انہیں سمجھداری سے بات کرنی چاہئے۔ وزیراعظم نے کوالالمپور میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ پوری اپوزیشن جیل میں جائے گی۔ ہم نے ماضی میں بھی ڈکٹیٹر کا
مقابلہ کیا اور جمہوریت کے لئے کام کیا۔ ماضی میں بھی ہم نے ہتھکڑیاں پہنی ہیں۔ پی پی پی کی لیڈر شپ نے شہادتیں دی ہیں ایسی باتیں کرنا چھوڑ دیں اس سے آپ کی پارٹی اور پاکستان کو نقصان ہوگا۔ شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں پاکستان کی عوام کا مفاد عزیز ہونا چاہئے۔ ہم نے چارٹر آف ڈیموکریسی پی پی پی کے ساتھ سائن کیا تھا۔ عقل سے کام لیا جائے غصے سے کوئی کام حل نہیں ہوگا۔
آپ نے اپنے منشور میں لوگوں کو نوکریاں اور گھر دینے کی بات کی تھی۔ ہمیں دھمکیاں نہیں دی جائیں۔ آپ کو آج بڑے چیلنجز ہیں ہمارے اور بھی بہت سے چیلنجز ہیں ملک میں پانی‘ تعلیم اور علاج کے بہت سے چیلنجز ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن این آر او مانگتی ہے میں نے کہا کہ ثبوت لے کر آئیں کس نے کب آپ سے این آر او مانگا۔ جب وزیراعظم غیر ذمہ دارانہ بیان دیں گے تو ہائوس مہذب طریقے سے بات نہیں کرے گا تو بات کس طرح آگے بڑھے گی۔