کراچی (این این آئی) صدر تنظیم المدارس اہلسنت پاکستان مفتی منیب الرحمن نے کہا ہے کہ آسیہ کے حوالے سے عدالتی فیصلے نے مسلمانانِ پاکستان کے دل دکھی کردیے ہیں اور ان کے لیے اپنے جذبات پر قابو پانا مشکل ہورہا ہے۔ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں آیاجب پاکستان پہلے ہی اقتصادی بدحالی اور سیاسی انتشار کا شکار ہے ،
ملک کے لیے اس اعتقادی جھٹکے کا برداشت کرنا بہت مشکل ہے، یہ فیصلہ ملک کی وحدت کو کمزور کرنے کا باعث بنے گا ۔اس تاریخی المیے پرپرامن احتجاج اسلامیانِ پاکستان اور اہلسنت وجماعت کا آئینی وقانونی حق ہے،بلکہ ان کے ایمان کا تقاضا ہے ۔ ہم اپیل کرتے ہیں کہ تمام طبقات اس پر امن احتجاج میں شریک ہوں ،کاروبار کو موقوف کریں اور محبتِ مصطفی ؐکا پرچم بلند کریں ۔تمام علمائے کرام اور خطبائے عظام اس کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں اور حسبِ توفیق پرامن احتجاج میں شریک ہوں ۔ہم ذمہ داروں کو بھی متنبہ کرتے ہیں کہ پر امن احتجاج کرنے والوں پر تشدد سے گریز کریں ،ورنہ خدانخواستہ کسی غیر محتاط اقدام کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان ہوا ،تو پھر اس کے نتائج اور مضمرات انتہائی خطرناک ہوں گے، جن کا پاکستان متحمل نہیں ہوسکتاعلامہ سید حسین الدین شاہ ، علامہ غلام محمد سیالوی ، صاحبزادہ عبدالمصطفیٰ ہزاروی ،صاحبزادہ ریحان امجد نعمانی اور دیگر جید علماکرام نے اس موقف کی حمایت فرمائی ۔ صدر تنظیم المدارس اہلسنت پاکستان مفتی منیب الرحمن نے کہا ہے کہ آسیہ کے حوالے سے عدالتی فیصلے نے مسلمانانِ پاکستان کے دل دکھی کردیے ہیں اور ان کے لیے اپنے جذبات پر قابو پانا مشکل ہورہا ہے۔ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں آیاجب پاکستان پہلے ہی اقتصادی بدحالی اور سیاسی انتشار کا شکار ہے