اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پی ٹی ایم کی خاتون سماجی کارکن گلالئی اسماعیل کو برطانیہ سے پاکستان پہنچنے پر ایف آئی اے نے گرفتار کر لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق خواتین کے حقوق کیلئے سرگرم سماجی کارکن گلالئی اسماعیل کو ایف اائی اے حکام نے برطانیہ سے اسلام آباد پہنچنے پر ائیرپورٹ سے حراست میں لیا اور ان کو ساتھ لے گئے ہیں۔گلالئی کو ایف آئی اے حکام نے بتایاہے
کہ ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ہے۔گلالئی نے اپنے پیغام میں ایف آئی اے کی حراست اور ہیڈکوارٹر لے جائے جانے کی تصدیق کی ہے۔ تاہم ایف آئی اے حکام کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ گلالئی کے والد کے مطابق ایف آئی اے ہیڈکوارٹر میں گلالئی اسماعیل سے پوچھ گچھ کا سلسلہ جاری ہے ۔ برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے گلالئی کے والد کا کہنا تھا کہ وہ اپنی بیٹی کے ہمراہ ایف آئی اے ہیڈکوارٹر میں موجود ہیں جہاں ان کی بیٹی سے ایف آئی اے حکام سوال و جواب کر رہے ہیں تاہم یہ معلوم نہیں کہ ان کی بیٹی سے کس حوالے سے سوال پوچھے جا رہے ہیں اور ان کو یہ بھی پتہ نہیں کہ ان کی بیٹی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں کن وجوہات کی بنا پر ڈالا گیا ہے۔ واضح رہےگلالئی کو 2015میں دولت مشترکہ کے یوتھ ایوارڈ سے نوازا جا چکا ہے جبکہ انہیں 2014میں انٹرنیشنل ہیومنسٹ ایوارڈ بھی مل چکا ہے۔ گلالئی نے صرف 16سال کی عمر میں ’اوئیر گرلز‘نامی غیر سرکاری تنظیم کی بنیاد رکھی جس کا مقصد نوجوانوں لڑکیوں کو ان کے حقوق بارے آگاہی فراہم کرنا تھا۔انہوں نے 2013میں ایک سو خواتین پر مشتمل ٹیم بھی تشکیل دی جو خواتین پر گھریلو تشدد اور کم عمری کی شادیوں جیسے مسائل پر کام کرتی رہی۔گلالئی نے پشتون تحفظ موومنٹ میں بھی شمولیت اختیار کی اور حال ہی میں وہ برطانیہ بھی جا چکی ہیں۔