جمعرات‬‮ ، 15 مئی‬‮‬‮ 2025 

پاکستان میں موجود تمام افغان مہاجرین کی وطن واپسی کیلئے تیاریاں شروع،دھماکہ خیز اعلان کردیاگیا

datetime 8  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن ) پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین فلیپو گرینڈی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں موجود تمام افغان مہاجرین کی وطن واپسی کیلئے انتظامات کیے جارہے ہیں۔ وطن واپسی سے پہلے انہیں تعلیم اور فنی تربیت دینا لازمی ہے تاکہ وہ افغانستان پہنچ اپنے پاؤں پر کھڑے ہوسکیں۔ دنیا میں مہاجرین کی سب سے طویل مہمان نوازی کرنے پر پاکستان کے شکرگزار ہیں۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے اقوام متحدہ کے ایمر جنسی کواڈینٹر مارک لوپوک ، پاکستان میں خیر سگالی کی سفیر اداکارہ ماہرہ خان اور دیگر حکام کے ساتھ اضا خیل ری پیٹریشن سینٹر کے دورہ کے دوران کیا۔ فلیپو گرینڈی نے کہا کہ افغان مہاجرین افغانستان میں سیکیورٹی کی وجہ وطن واپس جانے سے کتراتے ہیں ، انہیں مزید امداد کی ضرورت ہے۔ ہمیں افغان مہاجرین کو نہیں بھولنا چاہیے اور مزید وسائل افغان مہاجرین پر خرچ کرنا ہونگے۔ افلیپو گرینڈی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے دنیا میں سب سے طویل مہمان داری کی ہے اس سلسلے میں پاکستان کے شکر گزار ہیں۔ گزشتہ عرصہ کے دوران چار ملین افغان مہاجرین واپس جاچکے ہیں اور بہت سے جارہے ہیں۔ ہم کوشش کررہے ہیں کہ پاکستان میں موجود باقی مہاجرین بھی واپس جاسکیں البتہ ان کیلئے تعلیم اور فنی تربیت دینا لازمی ہے تاکہ وطن واپسی کے بعد اپنے روزگار کا بندوبست کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ دوسال قبل بھی پاکستان کا دورہ کرچکے ہیں، البتہ اس مرتبہ حالات نسبتا بہتر ہیں۔اس موقع پر اقوا م متحدہ ہائی کمیشن برائے پناہ گزین کی خیر سگالی کی سفیر اداکارہ ماہرہ خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں بے گھر بچوں کے مستقبل کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا کیوں کہ بچے مستقبل کا معمار ہیں۔اداکارہ ماہرہ خان نے پشاور میں اقوام متحدہ ہائی کمشنر برائے پناہ گزین (یو این سی ایچ آر) کیمپ کا بطور خیرسگالی سفیر دورہ کیا ۔اس دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پہلی بار پشاور آئی ہوں اور بچوں سے مل کر بہت خوشی ہوئی ہے،

خوش ہوں کہ اتنے اچھے مقصد کے لیے مجھے چنا گیا اور یو این ایچ آر کی طرف سے جو ذمہ داری سونپی گئی اسے اچھی طرح سے نبھاؤں گی۔ماہرہ خان کا کہنا تھاکہ بے گھربچوں کی بحالی کے لیے کام کی ضرورت ہے، بے گھر افراد میں سب سے زیادہ بچے شامل ہیں اور ہمیں ان کے مستقبل کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا کیوں کہ بچے مستقبل کا معمار ہیں۔اس دوران ری پیٹریشن سینٹر کے حکام نے اقوام متحدہ کے وفد کو سہولیات سے متعلق بریفنگ بھی دی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…