اسلام آباد(آئی این پی )وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں توسیع کرتے ہوئے ہری پور سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی عمر ایوب خان کو وزیرتوانائی بنانے کا جو فیصلہ کیا ہے اس کے تحت وزارت کا حلف اٹھاتے ہی عمر ایوب خان کو ایک ایسا اعزاز حاصل ہو جائے گا جو کسی بھی سیاسی رہنما کو اس سے پہلے حاصل نہیں ہوا
کیونکہ ان کے والد سابق سپیکر قومی اسمبلی گوہر ایوب خان بھی وفاقی وزیر پانی وبجلی رہ چکے ہیں اور اس طرح یہ ملکی تاریخ میں پہلا موقع ہوگا کہ ایک نئے وفاقی وزیر کے والد بھی اسی محکمے کے وزیر رہے ہوں جس کا انہیں چارج دیا گیا ہے ۔ گوہر ایوب خان نوازشریف کے پہلے دور حکومت میں 1990میں قومی اسمبلی کے سپیکر رہے ،1993میں وہ ڈپٹی اپوزیشن لیڈر جبکہ 1997کی حکومت میں انہیں پہلے مرحلے میں وفاقی وزیر پانی وبجلی بنایا گیا اور بعدازاں انہیں وزیرخارجہ کا قلمدان دیا گیا تھا جبکہ عمر ایوب خان 2002کی مشرف حکومت میں خزانہ کے وزیرمملکت رہ چکے ہیں اور2008سے2013تک وہ نون لیگ کے رکن قومی اسمبلی رہے اور 2013میں (ن) لیگ کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تاہم الیکن ٹربیونل نے ان کے حلقے میں دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دیا تھا اور عمرایوب اپنی والدہ کی بیماری کے باعث الیکشن نہیں لڑے تھے اور 2018کا الیکشن انہوں نے بھی تحریک انصاف کے ٹکٹ پر لڑا۔ وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں توسیع کرتے ہوئے ہری پور سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی عمر ایوب خان کو وزیرتوانائی بنانے کا جو فیصلہ کیا ہے اس کے تحت وزارت کا حلف اٹھاتے ہی عمر ایوب خان کو ایک ایسا اعزاز حاصل ہو جائے گا جو کسی بھی سیاسی رہنما کو اس سے پہلے حاصل نہیں ہوا کیونکہ ان کے والد سابق سپیکر قومی اسمبلی گوہر ایوب خان بھی وفاقی وزیر پانی وبجلی رہ چکے ہیں