لاہور (این این آئی)وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا دوسرا اجلاس ہفتہ کے روز وزیراعلیٰ آفس میں منعقد ہوا ، ساڑھے 5گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس میں کئی اہم فیصلے کئے گئے ۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب اور تمام صوبائی وزراء کا وزیراعظم ڈیمز فنڈ میں ایک ماہ کی تنخواہ دیں گے۔وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار نے اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ڈیمز کی تعمیر وقت کا اہم ترین تقاضا ہے ۔
وزیراعظم عمران خان نے ڈیمز فنڈ کا اعلان کر کے قوم کے دل جیت لئے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کے ڈیمز فنڈ کے قیام کے اعلان کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔کابینہ نے اجلاس میں کابینہ سٹیڈنگ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ اور کابینہ سٹیڈنگ کمیٹی برائے آئینی امور کی بھی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کے 100 روزہ ایجنڈے پر عملدرآمد کیلئے سینئر وزیر عبدالعلیم خان کی سربراہی میں سٹیرنگ کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیااورصوبہ پنجاب سے متعلق 15 اقدامات/ منصوبوں پر بروقت عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے سب کمیٹیاں بھی قائم کر دی گئیں۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہاکہ 100روزہ ایجنڈے پر پیشرفت کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جائے گا۔ایجنڈے پر عملدرآمد پر ہونے والی پیشرفت کی رپورٹ ہر ہفتے وزیراعلیٰ آفس بھجوائی جائے گی۔پالیسی اور سفارشات کو حتمی شکل دیتے وقت متعلقہ شعبوں کے سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے گا۔100 روزہ ایجنڈے میں پنجاب کے پسماندہ اضلاع سے غربت کا خاتمہ، ٹورازم انڈسٹری کا فروغ، کاشتکاروں کی پیداواری استعدادکار بڑھانے کیلئے زرعی اصلاحات، ایگریکلچر مارکیٹ، لائیوسٹاک میں اصلاحات، نیشنل واٹر پالیسی، واٹر ماسٹر پلانٹ پالیسی کی تشکیل، صحت اور تعلیم میں اصلاحات، وومن ڈویلپمنٹ، سب کیلئے صاف پانی کی فراہمی، 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کا منصوبہ،
موسمیاتی تغیراتی، چیمپئن گرین گروتھ کے بارے میں اقدامات شامل ہیں۔کابینہ نے کمپنیوں اور اتھارٹیز سے واپس لی جانے والی لگژری گاڑیوں کے آئندہ استعمال سے متعلق فیصلے کے لئے صوبائی وزراء راجہ بشارت اور چوہدری ظہیرالدین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دے دی جو لگژری گاڑیوں کے استعمال کے بارے میں فیصلہ کر کے اپنی رپورٹ آئندہ کابینہ کے اجلاس میں پیش کرے گی۔ کابینہ اجلاس میں پولیس اصلاحات کمیشن کے چیئرمین کیلئے ناصر خان درانی کے نام پر
اتفاق کرتے ہوئے فیصلہ کیاگیا کہ کمیشن کے 5 ارکان ہوں گے۔ کابینہ کی تجویز پرکمیشن میں سیکرٹریز ہوم، پبلک پراسیکیوشن اور قانون کو شامل کرنے پربھی اتفاق کیا گیا۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پولیس کو غیر سیاسی بنانے کے لئے تیزی سے اصلاحات کی جائیں گی۔اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور صوبائی کابینہ کا اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی کارکردگی پر اظہار عدم اطمینان کیا گیا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہاکہ
اینٹی کرپشن کا ادارہ جس مقصد کے لئے قائم کیا گیا اس حوالے سے اس کی کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے، اب ایسا نہیں ہوگا ۔اینٹی کرپشن کے ادارے کو درست کریں گے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ مجھے خود اندازہ ہے کہ اینٹی کرپشن کے ادارے میں کس قدر خامیاں اور کمزوریاں موجود ہیں۔میں اینٹی کرپشن ادارے میں موجود غلط طریقہ کار کو برداشت نہیں کروں گا۔اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ میں اصلاحات کیلئے وزیر قانون اور وزیر پبلک پراسیکیوشن پر مشتمل کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دی گئی۔
کابینہ نے صحت کے دونوں محکموں کے انضمام کے حوالے سے حتمی سفارشات تیار کرنے کیلئے صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد کی سربراہی میں کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ۔ کمیٹی میں صوبائی وزیر قانون بھی شامل ہوں گے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ تحریک انصاف کی حکومت صحت عامہ کی معیاری سہولتوں کی فراہمی کے لئے ہر ممکن اقدام اٹھائے گی۔میں چاہتا ہو ں کہ محکمہ صحت کو آپس میں قریبی کوآرڈینیشن کے تحت کام کریں تاہم حتمی فیصلہ کمیٹی کرے گی ۔
اجلاس میں پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ اینڈ کڈنی سنٹر پراجیکٹ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیااور انسٹی ٹیوٹ کو عوام کیلئے مفید تر بنانے کیلئے سفارشات مرتب کرنے کیلئے وزیر صحت اور وزیر قانون پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی گئی جبکہ توانائی منصوبوں کے بارے میں جملہ امور کا جائزہ لینے کیلئے سینئر وزیر عبدالعلیم خان کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی،جس میں فنانس اور قانون کے وزراء بھی شامل ہوں گے۔قائداعظم سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کے پراجیکٹ سے
متعلقہ امور طے کرنے کیلئے سینئر وزیر کی سربراہی میں کمیٹی بنا دی گئی۔صوبہ میں مالیاتی وسائل بڑھانے کیلئے ریسورس موبلائزیشن کمیٹی بھی قائم کی گئی۔کابینہ کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ انتظامی بنیادوں پر جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کیلئے ورکنگ گروپ قائم کیاگیا ہے،جس میں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وفاقی وزیر خسرو بختیار ورکنگ گروپ میں شامل ہوں گے۔
اورنج لائن میٹرو ٹرین پراجیکٹ کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کیلئے 4 وزراء پر مشتمل کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کیاگیا۔ قبل ازیں انسپکٹرجنرل پولیس کلیم امام کی پیشہ وارانہ خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا ۔ اجلاس کے دوران پنجاب کابینہ کے پہلے اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔کابینہ کے دوسرے اجلاس میں صوبائی وزراء، مشیر، چیف سیکرٹری اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔