لاہور (اے این این ) مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ عدلیہ بحالی تحریک میں شامل ہونا ہماری غلطی تھی اور اب ہمیں لگتا ہے کہ آصف زرداری کی اس وقت کی باتیں ٹھیک تھیں۔لاہور میں ن لیگ کے سینیٹر آصف کرمانی کے والد اور تحریک پاکستان کے کارکن سید سعید کرمانی کی یاد میں تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ انتخابات کے نتیجے
کو کسی نے تسلیم نہیں کیا، ایک ایسے آدمی کو لا کر بٹھا دیا گیا ہے جو منتخب نہیں ہے لیکن ہم نہیں چاہتے عمران خان کے حصے بھی وہ رسوائی آئے جو دیگر سابق وزرائے اعظم کے حصے میں آتی رہی ہے، ہم نے اس الیکشن کا بھی حلف لیا جو الیکشن ہے ہی نہیں۔ یہ ملک ایسے نہیں چل سکتا، لوگوں کو حقوق دینا ہوں گے۔خواجہ سعد رفیق نے میاں نوازشریف کی سزا کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سزا دینے کے بعد اب ثبوت ڈھونڈے جارہے ہیں، ہزاروں لوگوں کے ساتھ نواز شریف عدلیہ کی آزادی کے لیے نکلے تھے۔ جب تک نواز شریف جیل میں ہیں حالات ٹھیک نہیں ہوں گے۔ پاکستان کی بقا کے لیے نواز شریف کو آزادی دلانا ہوگی۔سابق وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ عدلیہ بحالی تحریک کے دوران عمران خان اسلام آباد میں چھپے ہوئے تھے، عدلیہ بحالی تحریک میں شامل ہونا ہماری غلطی تھی، ہمیں لگتا ہے کہ آصف زرداری کی اس وقت کی باتیں ٹھیک تھیں۔ عدلیہ بحالی تحریک میں نواز شریف کو تجویز دی تھی کہ ایک بار سوچ لیں، ہمیں لگتا تھا کہ اب مارشل لا کی چاپ بھی نہیں آئے گی لیکن سارا کام الٹا ہو گیا۔انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے تھے کہ ہمیں تحفظ دیا جائے گا لیکن ہمیں کہاں لا کر کھڑا کر دیا، ایک ایسے آدمی کو لاکر بٹھا دیا گیا وہ منتخب ہے ہی نہیں، یہ آدمی جس کو وزیراعظم بنا دیا گیا اس وقت یہ چھپا رہا۔سعد رفیق نے موجودہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نئے پاکستان کو بنے 22دن ہو گئے ابھی تک صرف بونگیاں ماری گئی ہیں کام کوئی نہیں ہوا۔
چینی سفیر یہاں آئے، ہماری تو چھوڑیں ان کی بھی عزت نہیں کی گئی۔سعد رفیق نے کہاکہ ہم بھی ہزاروں لوگوں کو نکال کر باہر لا سکتے ہیں لیکن ہم نے اس الیکشن کا حلف اٹھایا ہے جو لولی لنگڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو انار کی جانب نہ لے جایا جائے، آپ کو لوگوں کو آج نہیں تو کل حقوق دینے ہوں گے۔