لاہور ( این این آئی) پاکستان تحریک انصا ف کے رہنما ء میاں محمود الرشید نے واضح کیا ہے مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے علاوہ تمام جماعتوں کے ساتھ اتحاد کر سکتے ہیں، شہباز شریف شور مچانے کی بجائے شکست تسلیم کریں اور اگر دھاندلی ہوئی ہے تو الیکشن کمیشن کو ثبوت پیش کر کے تحقیقات کروائیں ، حکومت میں آکر تمام کرپٹ عناصر کا احتساب کریں گے اور نیب کی کاروائی میں رخنہ نہیں ڈالیں گے۔ان خیالات کا اظہار
انہوں نے گزشتہ روز لاہور پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ میاں محمود الرشید نے کہا کہ عمران خان کے بیانئے اور سوچ کو ملک بھر سے تقویت ملی اور خیبرپختونخواہ سے آنے والی نتائج نے واضح کردیا ہے کہ ہم نے وہاں کام کر کے دکھایاہے اور عوام نے ہم پر اعتماد کیا ۔مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے علاوہ تمام جماعتوں کیساتھ اتحاد کرسکتے ہیں ،نئے پاکستان میں تعلیم، صحت ،انصاف کا حصول اور صاف پانی کی فراہمی اولین ترجیحی ہو گی،پنجاب کی وزات اعلی کا فیصلہ پارٹی کریگی۔ انہوں نے مسلم لیگ (ن) کی جانب سے لگائے جانے والے دھاندلی کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف نے پچھلے دس سال صرف اشتہارات کی حد تک کام کیا ،اورنج لائیں سفید ہاتھی کا منصوبہ ہے جو سالانہ بیس ارب قرضہ کی صورت میں آئندہ حکومت کو ادا کرنا ہوگا،اس منصوبہ سے زیادہ ضرورت صاف پانی، صحت اور روزگار کی تھی جو لوگوں کو فراہم نہیں کیا گیا۔اب عوام کی طاقت سے شکست دی ہے تو شہباز شریف اسے تسلیم کریں ۔الزام تراشی کی بجائے دھاندلی کے شواہد الیکشن کمیشن کو پیش کرکے تحقیقات کرائیں نہیں تو جمہوری عمل میں اپوزیشن کاحقیقی کردار ادا کریں ۔
پنجاب میں حکومت بنانے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں اور آزاد امید واروں کے ساتھ رابطہ میں ہیں ۔ایک اور سوال کے جواب میں میاں محمود الرشید نے کہا کہ پاکستان کو ایک بڑے معاشی بحران کا خطرہ ہے اور اسد عمر کی سربراہی میں ایک ٹیم پاکستان کی معیشت کے حوالے سے کام کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت میں آکر تمام کرپٹ عناصر کا احتساب کریں گے اور نیب کی کاروائی میں رخنہ نہیں ڈالیں گے۔انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار کا اب کوئی سیاسی مستقبل نہیں رہا۔