اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ میرا ،نواز شریف اور شہباز شریف کا بیانیہ ایک ہی ہے،اصغر خان کیس میں سب کا ٹرائل ہونا چاہئے ، سیاستدان آج بھی کندھے فراہم کرر ہے ہیں گزشتہ 70 سال میں ہم نے کچھ نہیں سیکھا ،نیب کا کوئی وجود ہی نہیں ہونا چاہیے، یہ ادارہ ڈکٹیٹر نے سیاستدانوں کو توڑنے کیلئے بنایا تھا۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ آئین کے مطابق 60 دن میں الیکشن کرانا ضروری ہے۔ نگران حکومت محض الیکشن کروانے آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ 2002 سیاسی پارٹیوں کیلئے بدترین سال تھا، کنپٹی پر پستول رکھ کر امیدواروں کو سیاسی پارٹیوں سے توڑا گیا۔ انہوں نے کہا کہ نیب کا کوئی وجود ہی نہیں ہونا چاہیے، یہ ادارہ ڈکٹیٹر نے سیاستدانوں کو توڑنے کے لئے بنایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر قومی اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا ، نواز شریف اور شہباز شریف کا بیانیہ ایک ہی ہے، اصغر خان کیس میں سب کا ٹرائل ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدان آج بھی کندھے فراہم کرر ہے ہیں گزشتہ 70 سال میں ہم نے کچھ نہیں سیکھا ۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ چودھری نثار کو پارٹی ٹکٹ پر الیکشن لڑنا چاہیے تھا۔ ان کو پارٹی ٹکٹ نہ دیتی تو گلہ بنتا تھا۔ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ میرا ،نواز شریف اور شہباز شریف کا بیانیہ ایک ہی ہے،اصغر خان کیس میں سب کا ٹرائل ہونا چاہئے ، سیاستدان آج بھی کندھے فراہم کرر ہے ہیں گزشتہ 70 سال میں ہم نے کچھ نہیں سیکھا ،نیب کا کوئی وجود ہی نہیں ہونا چاہیے، یہ ادارہ ڈکٹیٹر نے سیاستدانوں کو توڑنے کیلئے بنایا تھا۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ آئین کے مطابق 60 دن میں الیکشن کرانا ضروری ہے۔ نگران حکومت محض الیکشن کروانے آئی ہے۔