اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

قومی احتساب بیورو(نیب) کا کوئی وجود ہی نہیں ہونا چاہیے، یہ ادارہ ڈکٹیٹر نے کس مقصدکیلئے بنایا تھا،سابق وزیراعظم شاہت خاقان عباسی کا حیرت انگیزموقف سامنے آگیا

datetime 9  جولائی  2018 |

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ میرا ،نواز شریف اور شہباز شریف کا بیانیہ ایک ہی ہے،اصغر خان کیس میں سب کا ٹرائل ہونا چاہئے ، سیاستدان آج بھی کندھے فراہم کرر ہے ہیں گزشتہ 70 سال میں ہم نے کچھ نہیں سیکھا ،نیب کا کوئی وجود ہی نہیں ہونا چاہیے، یہ ادارہ ڈکٹیٹر نے سیاستدانوں کو توڑنے کیلئے بنایا تھا۔

نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ آئین کے مطابق 60 دن میں الیکشن کرانا ضروری ہے۔ نگران حکومت محض الیکشن کروانے آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ 2002 سیاسی پارٹیوں کیلئے بدترین سال تھا، کنپٹی پر پستول رکھ کر امیدواروں کو سیاسی پارٹیوں سے توڑا گیا۔ انہوں نے کہا کہ نیب کا کوئی وجود ہی نہیں ہونا چاہیے، یہ ادارہ ڈکٹیٹر نے سیاستدانوں کو توڑنے کے لئے بنایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر قومی اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا ، نواز شریف اور شہباز شریف کا بیانیہ ایک ہی ہے، اصغر خان کیس میں سب کا ٹرائل ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدان آج بھی کندھے فراہم کرر ہے ہیں گزشتہ 70 سال میں ہم نے کچھ نہیں سیکھا ۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ چودھری نثار کو پارٹی ٹکٹ پر الیکشن لڑنا چاہیے تھا۔ ان کو پارٹی ٹکٹ نہ دیتی تو گلہ بنتا تھا۔  سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ میرا ،نواز شریف اور شہباز شریف کا بیانیہ ایک ہی ہے،اصغر خان کیس میں سب کا ٹرائل ہونا چاہئے ، سیاستدان آج بھی کندھے فراہم کرر ہے ہیں گزشتہ 70 سال میں ہم نے کچھ نہیں سیکھا ،نیب کا کوئی وجود ہی نہیں ہونا چاہیے، یہ ادارہ ڈکٹیٹر نے سیاستدانوں کو توڑنے کیلئے بنایا تھا۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ آئین کے مطابق 60 دن میں الیکشن کرانا ضروری ہے۔ نگران حکومت محض الیکشن کروانے آئی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…