ہفتہ‬‮ ، 19 اپریل‬‮ 2025 

قومی احتساب بیورو(نیب) کا کوئی وجود ہی نہیں ہونا چاہیے، یہ ادارہ ڈکٹیٹر نے کس مقصدکیلئے بنایا تھا،سابق وزیراعظم شاہت خاقان عباسی کا حیرت انگیزموقف سامنے آگیا

datetime 9  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ میرا ،نواز شریف اور شہباز شریف کا بیانیہ ایک ہی ہے،اصغر خان کیس میں سب کا ٹرائل ہونا چاہئے ، سیاستدان آج بھی کندھے فراہم کرر ہے ہیں گزشتہ 70 سال میں ہم نے کچھ نہیں سیکھا ،نیب کا کوئی وجود ہی نہیں ہونا چاہیے، یہ ادارہ ڈکٹیٹر نے سیاستدانوں کو توڑنے کیلئے بنایا تھا۔

نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ آئین کے مطابق 60 دن میں الیکشن کرانا ضروری ہے۔ نگران حکومت محض الیکشن کروانے آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ 2002 سیاسی پارٹیوں کیلئے بدترین سال تھا، کنپٹی پر پستول رکھ کر امیدواروں کو سیاسی پارٹیوں سے توڑا گیا۔ انہوں نے کہا کہ نیب کا کوئی وجود ہی نہیں ہونا چاہیے، یہ ادارہ ڈکٹیٹر نے سیاستدانوں کو توڑنے کے لئے بنایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر قومی اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا ، نواز شریف اور شہباز شریف کا بیانیہ ایک ہی ہے، اصغر خان کیس میں سب کا ٹرائل ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدان آج بھی کندھے فراہم کرر ہے ہیں گزشتہ 70 سال میں ہم نے کچھ نہیں سیکھا ۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ چودھری نثار کو پارٹی ٹکٹ پر الیکشن لڑنا چاہیے تھا۔ ان کو پارٹی ٹکٹ نہ دیتی تو گلہ بنتا تھا۔  سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ میرا ،نواز شریف اور شہباز شریف کا بیانیہ ایک ہی ہے،اصغر خان کیس میں سب کا ٹرائل ہونا چاہئے ، سیاستدان آج بھی کندھے فراہم کرر ہے ہیں گزشتہ 70 سال میں ہم نے کچھ نہیں سیکھا ،نیب کا کوئی وجود ہی نہیں ہونا چاہیے، یہ ادارہ ڈکٹیٹر نے سیاستدانوں کو توڑنے کیلئے بنایا تھا۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ آئین کے مطابق 60 دن میں الیکشن کرانا ضروری ہے۔ نگران حکومت محض الیکشن کروانے آئی ہے۔

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…