اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان ان پاکستانی سیاسی شخصیات میں شامل ہیں جن کی ہر حرکت، ہر قدم پر نہ صرف میڈیا بلکہ ان کے ساتھ سیاسی مخالفین نظر رکھتے ہیں مگر آج تک عمران خان پر ناجائز دولت ، کرپشن کا الزام ثابت نہیں کیا جا سکا بلکہ ان کے سخت ترین مخالف بھی ان کی ایمانداری کے حوالے سے ان کے گرویدہ نظر آتے ہیں۔
ایسے میں اب عمران خان کی آمدن سے متعلق تفصیلات کے مطابق بھی سامنے آگئی ہیں جو انہوں نے کاغذات نامزدگی کے ساتھ منسلک بیان حلفی میں ظاہر کی ہیں جن کے مطابق عمران خان کو 3سال میں5 کروڑ 34 لاکھ 11ہزار 54روپے آمدن ہوئی، ان کے کل اثاثے ایک ارب 40کروڑ 42لاکھ 32ہزار 500روپے مالیت کے ہیں ، عمران نے پاکستان میں موجود اثاثوں میں بھکر، میاں چنوں،شیخوپورہ، لاہور، اوراسلام آباد میں اپنی جائیدادیں ظاہر کی ہیں۔موقر قومی اخبار کے مطابق عمران خان کو 2015 میں 3 کروڑ 56 لاکھ 50ہزار565روپے ، 2016میں 1 کروڑ 29 لاکھ 83 ہزار878روپے اور 2017 میں 46 لاکھ 76 ہزار611روپے آمدن ہوئی۔دستاو یز ات میں لکھا گیا ہے زرعی آمدنی 2015 میں 34 لاکھ16ہزار500روپے ، 2016 میں 33لاکھ 49ہزار 400روپے اور 2017میں 23لاکھ60ہزار روپے ہوئی جبکہ بطور ایم این اے عمران خان نے 30جون 2015تک 9لاکھ 21ہزار 622روپے ، 30جون 2016تک 9لاکھ 54ہزار 408روپے ، 30جون 2017تک 18لاکھ 8ہزار 991روپے تنخواہ وصول کی ، کلارا فلیٹ سے 2015میں 2کروڑ 3لاکھ 25ہزار روپے آمدن ہوئی جبکہ پی ایل ایس(مختلف کاروباری منصوبے میں منافع اور نقصان )کی مد میں موصول ہونیوالی رقم کے کھاتے میں جو منافع 2015 میں حاصل ہوا وہ7لاکھ 62ہزار 443روپے ہے ،
2016میں 7لاکھ 33ہزار 97روپے اور 2017میں 67ہزار 620روپے منافع ہوا۔غیر ملکی خدمات دینے پر(یعنی کمنٹری کرنے پر)عمران خان نے 2016میں 74لاکھ 6ہزار 973روپے کمائے۔ اسی طرح 2015میں 98لاکھ 15ہزار روپے کمائے۔ پی سی بی سے 2015میں 4لاکھ 10ہزار روپے ، 2016میں 5لاکھ 40ہزار روپے اور 2017میں 5لاکھ 40ہزار روپے پنشن وصول کی۔دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ عمران خان کے کل اثاثے 1ارب 40کروڑ 42لاکھ 32ہزار 500روپے مالیت کے ہیں۔