حجرہ شاہ مقیم ( آئی این پی)حجرہ شاہ مقیم میں وڈیرہ شاہی نے ظلم و بربریت کی ایک اور داستان رقم کردی ،مزدوری سے انکار پر دو مزدور بھائیوں کو برہنہ کرکے تشدد کانشانہ بناڈالا، وڈیرے جسم کے نازک حصوں پر برف والے سوؤں سے وارکرتے رہے ،پولیس نے موقع پرپہنچ کرہسپتال پہنچایا،ملزمان خواہ کتنے ہی بااثر کیوں نہ ہوں معاف نہیں کیاجائے گا،ڈی ایس پی سرکل انعام الحق چوہدری کی صحافیوں سے گفتگو ۔
تفصیلات کے مطابق حجر ہ شاہ مقیم کے نواحی گاؤ ں موضع جیٹھ پور کے محنت کش دو حقیقی بھائیوں نے مقامی زمیندارکی زرعی زمینوں پر زبردستی کام کرنے سے انکار کردیاتو گاؤں کے وڈیرے کے حکم پر دس افراد نے گزشتہ روز صبح نوبجے کے قریب دونوں محنت کش بھائیوں ساجد علی اور شرافت علی پسران نور محمد کو انکے گھر سے اغواء کرلیااورانکے گلے میں پھندے ڈال کر گاؤں کی گلیوں میں گھسیٹتے ہوئے انہیں اپنے ڈیرہ پرلے گئے جہاں لے جاکر ان کے ساتھ جانوروں سے بھی بدتر سلوک کیاگیا اوران پرسرعام برہنہ تشدد کیاگیااور آہنی تاروں سے ان کی پیٹھ کی کھال اتار دی گئی جبکہ برف والے سوؤں کے وار کرکے ان کے جسم کے نازک حصوں میں سوراخ کیے گئے ملزمان اتنے بااثر ہیں کہ گاؤں میں سے کوئی بھی مظلوموں کو انکے چنگل سے آزاد کروانے نہ پہنچااسی دوران خفیہ اطلاع پاکر مقامی پولیس نفری موقع پرپہنچی جسے آتادیکھ کرملزمان فرارہوگئے ،پولیس نے محنت کشو ں کو تشویشناک حالت میں ہسپتال پہنچایاجنہیں تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے دوسری طرف واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈی ایس پی چوہدری انعام الحق نے مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے پولیس پارٹی تشکیل دیکر ملزمان کی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کردئیے ، آئی این پی سے گفتگوکرتے ہوئے ڈی ایس پی نے کہاملزمان خواہ کتنے ہی بااثر کیوں نہ ہوں انہیں قانون کی گرفت میں لایا جائے گا اورکیفرکردارتک پہنچاکردم لیں گے
دریں اثناء تشدد کانشانہ بننے والے محنت کشوں کی میڈیکو لیگل رپورٹ مرتب کی جارہی ہے،دوسری طرف ملزم پارٹی کے ذرائع نے بتایا کہ مضروب افراد انکی ایک لڑکی کو گھر سے بھگا کر لے جانے میں ملوث تھے جس رنج کی بناء پر یہ واقعہ پیش آیا،جبکہ ہسپتال میں دو زخمیوں کی والدہ اور بہن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انکے بھائی بے گناہ ہیں اور انہیں سوتے ہوئے گھر سے اٹھا کر انسانیت سوز تشدد کیا گیا ہے ،خواتین نے روتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب سے انصاف کا مطالبہ بھی کیا ہے۔