ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں فاٹا اصلاحات پر اجلاس ،تحریک انصاف پیپلزپارٹی سمیت تمام جماعتوں کی شرکت، فضل الرحما ن اور اچکزئی نے تمام کئے کرائے پر پانی پھیردیا

datetime 7  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں فاٹا اصلاحات پر اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا ہے۔ذرائع کے مطابق اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں وزیراعظم کے چیمبر میں ہوا جس میں شرکت کیلئے 16 شخصیات کو دعوت دی گئی تھی ۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں اسپیکر ایاز صادق ، اکرم خان درانی ، طاہر بشیر چیمہ ، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ ، شاہ محمود قریشی ،آفتاب شیر پاؤ و دیگر نے شرکت کی ۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں تمام پارلیمانی جماعتوں نے وزیراعظم کو فاٹا اصلاحات پر اپنے اپنے موقف سے آگاہ کرنا تھا اور اس کے بعد عمل درآمد پر حکمت عملی بنائی جانی تھی ۔ذرا ئع کے مطابق اجلاس میں محمود خان اچکزئی اور جمعیت علمااسلام (ف) اپنے اپنے موقف پر قائم رہیں جس کی وجہ سے اجلاس نتیجہ خیز ثابت نہ ہوا ۔دریں اثناء قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی نے مطالبہ کیا ہے کہ فاٹا اصلاحات کے حوالہ سے قائم پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد کیا جائے۔ پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے فاٹا کے حوالہ سے تمام سیاسی جماعتوں کو مدعو کیا ہے ٗپاکستان تحریک انصاف چاہتی ہے کہ فاٹا اصلاحات کے حوالہ سے پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد کرایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سرتاج عزیز کی سربراہی میں کمیٹی نے جو سفارشات تیار کی ہیں ان میں فاٹا کو صوبہ خیبرپختونخوا میں ضم کرنا، فاٹا کو قومی دھارے میں لانے اور پسماندگی کے خاتمہ کیلئے سو ارب روپے کے فنڈ کی تجویز دی تھی جس کی منظوری دی گئی ہے جبکہ ترقیاتی پیکیج کیلئے چاروں صوبوں نے اپنے اپنے حصہ سے وسائل فراہمی کا وعدہ کیا ہے جبکہ فاٹا میں بلدیاتی انتخابات کرانا اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں کیلئے حلقہ بندیاں کرانا شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا اصلاحات کے حوالہ سے جمعیت علماء اسلام اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی مخالفت کر رہی ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف صوبہ خیبرپختونخوا کی حکومت نے فاٹا کو کے پی کے میں ضم کرنے کے حوالہ سے وزیراعظم کو چار خطوط لکھے ہیں، اس حوالہ سے حکومت کو چاہئے کہ وہ سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فاٹا اصلاحات پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات 2018ء میں رکاوٹ کی بجائے بروقت انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سیاسی جماعتوں سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر فاٹا اصلاحات کو حتمی شکل دیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…