اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ چوہدری نثار کی باتیں قابل غور ہیں ،نوازشریف کا بیانیہ ’’افغانیہ‘‘ ہے وہ قائد اعظم کے نظریہ سے ہٹ چکے ہیں ،چوہدری نثار نے محموداچکزئی کے نظریہ کی بات کرکے نوازشریف کوگہری چوٹ پہنچائی ہے ،ن لیگ دو حصوں میں بٹ چکی ہے جس کی نشاندہی چوہدری نثار نے بھی کردی ۔
چوہدری نثار کی پریس کانفرنس پر ردعمل میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چوہدری نثار کی پریس کانفرنس بڑی اہم اور قابل غور ہے ، مسلم لیگ (ن) میں موجود سنجیدہ لوگوں کو اس پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے ،چوہدری نثار کا کسی سے کوئی ذاتی اختلاف نہیں ہے جس کی انہوں نے وضاحت کردی ہے ان کا اختلاف نوازشریف کے بیانیہ سے ہے کیونکہ یہ بیانیہ ملک کیلئے نقصان دہ ہے کیونکہ پاکستان دشمن عناصر اس بیانیہ کو دنیا میں اجاگر کررہے ہیں جس سے ملک کی بدنامی ہورہی ہے اور چوہدری نثار نے بھی اس بیانیہ کو ڈان لیکس ٹو سے تشبیہ دی ہے ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چوہدری نثار نثار کی جانب سے خلائی مخلوق کی مبینہ مداخلت پر سکیورٹی کونسل کا اجلاس بلانے کا کہا گیا ہے جس کی میں حمایت کرتا ہوں ہوں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو اپنے تابع اداروں سے یہ مسئلہ اٹھانا چاہیے اور نوازشریف کو حقائق وہاں پیش کرنے چاہئیں اگر ان کے پاس حقائق نہیں ہیں تو پھر وزیراعظم نوازشریف کے بیانیہ سے لاتعلقی کا اظہار کریں کیونکہ نوازشریف کا بیانیہ نیشنل سکیورٹی پر کاری ضرب ہے۔ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہاکہ چوہدری نثار کی موجودہ پریس کانفرنس کے بعد ان کا نوازشریف اور مریم بی بی کی قیادت میں چلنے والی ن لیگ میں رہنا ناممکن دکھائی دے رہا ہے ۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ چوہدری نثار نے محموداچکزئی کے نظریہ کی مثال دے کر نوازشریف کو گہری چوٹ لگائی ہے
کیونکہ اچکزئی بیانیہ ’’افغانیہ‘‘ ہے اور اس مطلب یہ ہوا کہ ن لیگ بھی افغانیہ نظریہ کو اہمیت دے رہی ہے جبکہ قائد اعظم کے نظریہ کو اہمیت نہیں دے رہی ۔انہوں نے کہاکہ ن لیگ کے اندر ایک بڑی نظریاتی دارڑ پڑ چکی ہے جس کی نشاندہی چوہدری نثار نے بھی کردی ہے اس سے قبل میں نے بھی کئی بیانات اس حوالے سے دیئے کہ ن لیگ دو حصوں میں تقسیم ہو چکی ہے ایک حصہ نوازشریف اور مریم بی بی اور دوسرے کی قیادت چوہدری نثار علی خان کررہے ہیں۔