اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی حکومت نے یکم جولائی 2018 سے سول ،فوجی ملازمین کی تنخواہ میں 10 فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس کا اعلان کرتے ہوئے تمام پنشنر ز کے لئے دس فیصد اور ہاؤس رینٹ الاؤنس میں پچاس فیصد اضافہ کر دیا ہے جبکہ پنشن کی کم سے کم حد 6 ہزار سے بڑھا کر10ہزار روپے کردی گئی ہے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے
بجٹ تقریر کرتے ہوئے بتایا کہ یکم جولائی 2018 سے سول ،فوجی ملازمین کی تنخواہ میں 10 فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس کیا گیا ہے،تمام پنشنرز کے لیے بھی 10 فیصداضافہ کیا گیاہے، ہاؤس رینٹ الاؤنس میں بھی پچاس فیصد اضافہ کیا گیاہے، پنشن کی کم سے کم حد 6 ہزار سے بڑھا کر10ہزار روپے کردی گئی ہے، فیملی پنشن کو 4500 روپے سے بڑھا کر 7500 کردیا گیا ہے، 75 سال سے زائد عمر کے پنشنرز کے کیلئے کم از کم پنشن 15 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے ٗ اسٹاف، کار ڈرائیور، ڈسپیچ رائیڈرز کیلیے اوور ٹائم الاؤنس 40 روپے فی گھنٹہ سے بڑھ کر 80 روپے فی گھنٹہ ہوگا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ سرکاری ملازمین کے لیے گھر، موٹرسائیکل خریدنے کے لیے ایڈوانس کی مد میں 12 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، سینئر آفیسرز پرفارمنس الاؤنس کے لیے 5 ارب مختص کیے گئے ہیں۔مشیر خزانہ کا بجٹ تقریر میں کہنا تھا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے مختص فنڈ کو 124 ارب 70 کروڑ کردیا گیا ہے۔ وفاقی حکومت نے یکم جولائی 2018 سے سول ،فوجی ملازمین کی تنخواہ میں 10 فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس کا اعلان کرتے ہوئے تمام پنشنر ز کے لئے دس فیصد اور ہاؤس رینٹ الاؤنس میں پچاس فیصد اضافہ کر دیا ہے جبکہ پنشن کی کم سے کم حد 6 ہزار سے بڑھا کر10ہزار روپے کردی گئی ہے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بجٹ تقریر کرتے ہوئے بتایا کہ یکم جولائی 2018 سے سول ،فوجی ملازمین کی تنخواہ میں 10 فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس کیا گیا ہے