اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) رکن سندھ اسمبلی ارم عظیم فاروقی نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگرکوئی عورت آگے بڑھ کر بات کرتی ہے جیسا میں نے بھی کیا تھا اگر آپ کو یاد ہو تو۔ اُلٹا مجھ پر ہی الزامات لگانے شروع کر دیے تھے اور میری تصویری پر کہا تھا کہ یہ تو ماڈل ہے یہ تو ایسا ہے یہ تو ویسا ہے۔ جو چیز اصل ہوتی ہے وہ لوگ اس پر بات نہیں کر رہے ہوتے۔
وہ کہتے ہیں کہ اگر ایک عورت پہلے سے ہی ماڈرن ہے تو اگر اس کو کسی نے ہاتھ لگا لیا تو پھر کیا ہوا، اس طرح بھی یہ کرتے ہیں۔ میشا کے کیس میں بھی ایسا ہی ہو رہا ہے۔ میشا بغیر آستین کے کپڑے پہنتی ہے یا میشا سنگر ہے تو میشا یہ بات نہیں کر سکتی۔ میرے ساتھ جو بچپن میں ہوا وہ میں نے اپنی بہن کو بتایا تھا، میں نے آج تک یہ بات میڈیا میں کھل کر نہیں بتائی۔ میں سمجھتی ہوں کہ یہ بات بچپن میں میرے ساتھ ہو گئی ، میں نے اپنی بہن کو ضرور بتایا لیکن اس وقت جب میں جوان ہو گئی اور شادی کے بعد یہ بات بتائی، میری بہن کو بھی اس بات کا دھچکا لگا اور اس نے کہا کہ یہ بات تم نے بچپن میں کیوں چھپائی۔ میں آپ کو ایک اسمبلی کا واقعہ بتاتی ہوں ایک ایم پی اے تھے وہ میرے بالکل پیچھے کھڑے تھے ، ہم لوگ قریب ہی کوئی جلسہ کر رہے تھے، وہ میرے بہت قریب ہو گئے جس پر میں نے ان سے کہا کہ پیچھے ہٹو تم کیا کر رہے ہومیرے پاس کیوں کھڑے ہو تو یہ اس طرح کی چیزیں اگر ہم فوراً فوراً ہی کر دیں تو یہ بہت ضروری ہے۔ رکن سندھ اسمبلی ارم عظیم فاروقی نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگرکوئی عورت آگے بڑھ کر بات کرتی ہے جیسا میں نے بھی کیا تھا اگر آپ کو یاد ہو تو۔ اُلٹا مجھ پر ہی الزامات لگانے شروع کر دیے تھے اور میری تصویری پر کہا تھا کہ یہ تو ماڈل ہے یہ تو ایسا ہے یہ تو ویسا ہے۔