جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

عدلیہ ان چیزوں میں نہ پڑے تو اچھی بات ہے۔۔ن لیگ کے بعد پیپلزپارٹی بھی ججز کیخلاف میدان میں آگئی،کوئی پیچھے سے مداخلت کر رہا ہے،تمام ادارے اپنی حد میں رہیں، خورشید شاہ بہت کچھ کہہ گئے

datetime 20  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ نے سول معاملات میں مداخلت پر عدلیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ عدلیہ ان چیزوں میں نہ پڑے تو اچھی بات ہے ٗغیر جمہوری طاقتیں تب حرکت میں آتی ہیں جب جمہوری قوتیں کوئی خلا چھوڑ دیں یا جب ہم اپنے اداروں کو کم جاننے لگے۔

ایک انٹرویومیں خورشید شاہ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے غیر جمہوری قوتوں کی مداخلت اور ملک میں انتشار پھیلنے کی صورتحال کے حالیہ بیان پر کہا کہ غیر جمہوری طاقتیں تب حرکت میں آتی ہیں جب جمہوری قوتیں کوئی خلا چھوڑ دیں یا جب ہم اپنے اداروں کو کم جاننے لگے۔انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ اس وقت جمہوری عمل میں کوئی پیچھے سے مداخلت کر رہا ہے چنانچہ تمام اداروں کیلئے مشورہ ہے کہ اگر وہ ملک میں استحکام چاہتے ہیں تو خدا کے واسطے اپنی ٗاپنی حدود میں رہتے ہوئے کام کریں۔خورشید شاہ نے کہا کہ اگر ملک میں الیکشن وقت پر اور صاف و شفاف طریقے سے ہو جائیں تو ہم کسی بھی قسم کے انتشار سے بچ سکتے ہیں۔چیف جسٹس ثاقب نثار کے کردار پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج کل چیف جسٹس صاحب سیاستدانوں کی طرح ہر جگہ میڈیا پر نظر آتے ہیں اور ان سے بات چیت بھی کرتے ہیں ٗسوال و جواب کا بھی سلسلہ چلتا ہے مگر میں سمجھتا ہوں کہ عدلیہ ان چیزوں میں نہ پڑے تو اچھی بات ہے۔انہوںنے کہاکہ بجائے یہ کہ چیف جسٹس صاحب خود جگہ جگہ کے دورے کرتے پھریں ٗوہ اس کام کے لیے ایک ٹیم مرتب کردیں جو ان کو رپورٹ پیش کردیا کرے اور پھر وہ متعلقہ حکام کو کورٹ میں طلب کر کے خود بازگشت کر لیں۔اپنے حالیہ بیان کی وضاحت کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ سیاست میں کوئی آخری دوست یا دشمن نہیں ہوتا ٗجو آج میرا سیاسی مخالف ہے وہ کل میرا دوست ہو سکتا ہے، اسی لیے میں مسلم لیگ (ن) سمیت تمام جماعتوں سے مشاورت کرنے کو تیار ہوں ،میرا موقف ہے کہ یہ نظام جیسا بھی اندھا لولا یا لنگڑا ہو۔

اسے چلنے دیا جائے۔مسلم لیگ (ن) سے جنوبی پنجاب کے محاذ پر علیحدگی اختیار کرنے والے کارکنان سے متعلق قائد حزب اختلاف نے کہا کہ جنوبی پنجاب کا محاذ (ن) لیگ سے بھاگنے کا صرف ایک بہانہ تھا ٗجو لوگ چاہے کسی بھی جماعت سے ہوں جب اپنی جماعت چھوڑتے ہیں تو وہ قوم سے بھی مخلص نہیں ہوتے اور انہی لوگوں کی وجہ سے سیاستدان بدنام ہوتے ہیں۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ میں نے ہمیشہ پارلیمنٹ کی بالادستی کی بات کی ہے اور اس وقت ملک میں سب سے بڑا ادارہ بھی پارلیمنٹ ہے۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…