جمعرات‬‮ ، 26 جون‬‮ 2025 

نوازشریف نے 62 ون ایف کی حمایت کی اور اسی میں پھنسے پانامہ کیس میں سابق وزیراعظم کی وہ غلطی جو انہیں اور ان کے خاندان کو لے ڈوبی، یہ غلطی کیا تھی؟جانئے

datetime 13  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نوازشریف نے 62 ایف ون کی حمایت کی اور یہ اسی فیصلے میں پھنسے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ اگر پارلیمنٹ کو تسلیم کریں گے تو فیصلے پارلیمنٹ اور عوام کریں گے، 73ء کے آئین کے تحت اداروں کو چلنے کی گائیڈ لائن دی گئی تاہم جمہوریت، ملک دشمن اور عوام دشمنوں نے

پارلیمنٹ اور ملک کے آئین کو پامال کیا اور عوام سے حق چھین لیے۔انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں نے اقتدار کی خاطر ڈکٹیٹر کا ساتھ دیا اور دیتے آئے، 18 ویں ترمیم ہوئی تب بھی اس نشانی کو قائم رکھنے کے لیے اٹھارویں ترمیم ختم کرنے کی تجویز کو قبول نہیں کیا، پارلیمنٹ کی بالادستی کسی اور کے ہاتھ میں دیں گے تو سیاستدانوں کو نقصان ہوگا۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ آج بھی سیاستدانوں سے کہتا ہوں پارلیمنٹ کی بالادستی کو تسلیم کروگے تو سیاست اور جمہوریت چلے گی ٗ اس اسپرٹ کے ساتھ تسلیم نہیں کرو گے تو سیاست کو کھودوگے۔سید خورشید شاہ نے کہا کہ پاناما کے سلسلے میں بھی کوشش کی کہ پارلیمنٹ فیصلہ کرے، سیاستدانوں کا فیصلہ پارلیمنٹ کرے مگر نواز شریف نے بار بار کہنے کے باوجود پارلیمنٹ کی گزارش کو تسلیم کرنے کی بجائے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا، اپنی سیاست کا منبع پارلیمنٹ سے ہٹا کر سپریم کورٹ لے گئے ٗ وہ آئین کے تحت فیصلہ کریگی ٗ اب جو فیصلہ کیا اسے خندہ پیشانی کے ساتھ قبول کرنا چاہیے، لڑنے جھگڑنے کی ضرورت نہیں۔اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ عدالتوں کے فیصلے ہوتے ہیں اور وہ مظلوم نہیں ہوتے، نوازشریف نے 62 ایف ون کو خود سپورٹ کیا یہ اسی فیصلے میں پھنسے ٗ آج نواز شریف کی اپنی حکومت ہے، کیبنٹ اور ادارے ان کے ہیں ٗاس درمیان ان کو سزا ہورہی ہے، اس لیے مظلوم ہونا مشکل ہے۔ایک سوال کے جواب

میں سید خورشید شاہ نے کہا کہ طیارہ کیس کسی اور طریقے کا تھا، وہ ایک ڈکٹیٹر مقابلہ وزیراعظم تھا، ڈکٹیٹر کے جتنے قانون تھے ختم کردیئے گئے تاہم نوازشریف نے 62 اور 63 ختم نہیں ہونے دیا۔آرٹیکل 62 (1) (ایف) کے تحت نا اہلی کے فیصلے پر نظر ثانی کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوںنے کہاکہ اس فیصلے کو حکومت پارلیمنٹ میں لے آئے ٗجو قانون سینیٹ نے بھیجا تھا اس کا حکومت نے بائیکاٹ کیا جس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی، آج ان کے پچھتاوے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…