لاہور (نیوز ڈیسک) سابق وزیر اعظم نواز شریف کی زیرصدارت جاتی عمرہ میں ہونے والے اجلاس میں ملک میں نگران وزیر اعظم،ناراض پارٹی رہنماؤں اور حلقہ بندیوں کے حوالے سے سپریم کورٹ میں زیر التواکیس اور انتخابات سمیت پارٹی سیٹ پر بھی تفصیلی مشاورت کی گئی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت جاتی امرا میں اہم مشاورتی اجلاس ہواجس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، پارٹی صدر شہبازشریف اور وفاقی و صوبائی وزرا نے شرکت کی۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نوازشریف کو نگران وزیراعظم کی نامزدگی کے حوالے سے حلیف جماعتوں اور اپوزیشن لیڈر کے ساتھ ہونے والی اپنی اہم ملاقاتوں کے حوالے، دورہ امریکہ، افغانستان میں ہونے والی پیش رفت اور چیف جسٹس کے ساتھ ہونے والی ملاقات پر بھی اعتماد میں لیا۔اجلاس میں حلقہ بندیوں کے حوالے سے سپریم کورٹ میں زیر التواکیس پر بھی تفصیلی مشاورت کی گئی۔ اجلاس میں شہبازشریف نے سینئر قیادت کو چوہدر ی نثار سے ملاقات بارے آگاہ کیا۔ پارٹی رہنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ آئندہ عام انتخابات کا شفاف اور بروقت انعقاد یقینی بنایا جائے گا اور پارٹی چھوڑ کر جانیوالوں اور ناراض رہنماؤں کو منایا جائے گا۔رائے ونڈ میں ہونے والے اجلاس میں سعد رفیق، پرویز رشید، رانا مقبول و دیگر نے بھی شرکت کی اور ان رہنماؤں نے کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور تجاویز دیں۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اس اجلاس میں موجودہ صورتحال پر تمام رہنماؤں نے کھل کر وزیراعلیٰ کے ساتھ باضابطہ مذاکراتی بیٹھک کا فیصلہ کیا ہے، ایک موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ملک میں 11مئی2013 کے عام انتخابات کے بعد خیبر پختونخوا اسمبلی نے28 مئی 2013ء کو حلف اٹھایا تھا جس کی رُو سے کے پی کے اسمبلی کی پانچ سالہ آئینی مدت 28 مئی 2018ء کو رات 12بجے پوری ہو جائے گی اور مدت ختم ہونے سے قبل صوبہ میں نگران وزیراعلیٰ کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا،
سابقہ دور حکومت میں اس وقت کے وزیراعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی اور قائد حزب اختلاف محمد اکرم خان درانی نے15 مارچ 2013ء کو اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگران وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے عہدہ کے لیے جسٹس (ر) طارق پرویز کے نام کا اعلان کیا تھا، جنہوں نے 19مارچ کو اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد 20 مارچ کو بطور نگران وزیراعلیٰ حلف اٹھایا تھا، ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مولانا لطف الرحمان کے ساتھ رابطہ کیا ہے اور ان سے نگران وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے حوالے سے گفتگو کی ہے ان دونوں رہنماؤں نے رابطے کے حوالے سے ایک قومی اخبار کو تصدیق بھی کی ہے، اپوزیشن لیڈر مولانا لطف الرحمان کا کہنا ہے کہ وہ صوبہ میں نگران حکومت کے قیام کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مشاورت کریں گے اور ان کے مشورے کے بعد ہی خیبرپختونخوا کے نگران وزیراعلیٰ کے لیے نام پیش کیے جائیں گے۔