اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)صحافی انعام اللہ خٹک نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں دعویٰ کیا ہے کہ انہیں کمرہ عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز سے سخت سوالات پوچھنے پر ان کی جانب سے جیل بھجوائے جانے کی دھمکی موصول ہوئی ہے اور یہ دھمکی کسی اور نے نہیں بلکہ وہاں موجود وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے دی ہے۔
انعام اللہ خٹک نے اپنے ٹویٹر پیغام میں بتایا ہے کہ مریم اورنگزیب نے مجھے جیل بھجوانے کی دھمکی دی اور یہ بھی کہا ہے کہ باہر بہت پولیس کھڑی ہے۔ انہوں نے یہ دھمکی ایک بار نہیں بلکہ دو بار دی ہے۔ ایک بار انہوں نے مجھے کمرہ عدالت میں منہ پر ہاتھ پھیرتے ہوئےمخصوص اندازمیں دھمکی آمیز لہجے میں کچھ اشارے کیے جس کا مطلب یہ تھا کہ باز آ جائواوراس وقت مریم نواز بھی مریم اورنگزیب کے ہمراہ موجود تھیں۔ اس کے بعد مریم اورنگزیب نے مجھے باہر بلایا اور دوبارہ دھمکی دی اور کہا کہ نواز شریف اور مریم نوا ز سے سخت سوال پوچھنے پر آپ کو جیل بھجوایا جا سکتا ہے۔انعام اللہ خٹک نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ مریم اورنگزیب کی جانب سے موصول ہونے والی دھمکی دراصل مریم نواز اور نواز شریف کی جانب سے دی گئی ہے کیونکہ مریم اورنگزیب نے ان سے یہ بھی کہا کہ میں نے آپ کو پیغام پہنچانا تھا اور وہ میں نے پہنچا دیا ہے۔واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور مریم نواز ایوان فیلڈ ریفرنس میں اسلام آباد احتساب عدالت میں پیش ہوتے ہیں اور اس دوران ان کے ساتھ ن لیگ کے اہم رہنما بھی ہوتے ہیں۔ سابق وزیراعظم اور ان کی صاحبزادی وقتاََ فوقتاََ صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے رہتے ہیں اور ان سے گفتگو کا یہ سلسلہ کبھی کبھی کمرہ عدالت میں بھی دیکھا گیا ہے۔