ملتان (آئی این پی ) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیراعظم کا چیئرمین سینیٹ سے متعلق بیان افسوسناک ہے، انہیں اگر چئیرمین پر اعتراض ہے تو وہ سینیٹ کے انتخاب کو چیلنج کریں، وزیراعظم کو اپنا بیان واپس لینا چاہیے، اس بیان سے بلوچستان کے لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ، ملک دیوالیہ کے قریب ہے اور اسحاق ڈار کہتے رہے ملکی معشیت مستحکم ہو رہی ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکہ میں ہمارے منتخب وزیراعظم کی توہین کی گئی سینٹ انتخابات میں اگر خرید و فروخت ہوئی ہے تو حکومت ثبوت پیش کرے۔ این آر او کا زمانہ چلا گیا جنہوں نے این آر او کیا وہ پچھتا رہے ہیں۔ فریادی والی بات سے متعلق چیف جسٹس کی تردید آچکی ہے الیکشن سے متعلق سیاسی جماعتیں بھی اپنا آئینی کردار ادا کریںگی۔ امید ہے نگران وزیراعظم کے نام کے لئے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر جلد بیٹھیں گے۔ پنجاب میں کئی سرکاری افسران سیاسی ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ججز واضح کرچکے ہیں کہ جوڈیشل مارشل لاء کی کوئی گنجائش نہیں ہے شریف فیملی منی ٹریل دے محاذ آرائی نہ کرے۔ انہوں نے کہا ہم نے 2013 کے انتخابات سے سیکھا ہے اور مناسب تیاری بھی کررہے ہیں، امید ہے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر ایسے نگران وزیراعظم کا انتخاب کریں گے جس پر سب کواعتماد ہو اور ان میں شفاف الیکشن کرانے کا جذبہ ہو۔شاہ محمود قریشی نے چیئرمین سینیٹ سے متعلق وزیراعظم کے بیان کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کو اپنا بیان واپس لینا چاہیے، چیئرمین سینیٹ منتخب ہیں، وزیراعظم نے بیان دے کر مختلف صوبوں سے سینیٹر منتخب ہونے والے 57 سینیٹرز کا استحقاق مجروح کیا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے وفاق کی علامت ایوان پر حملہ کیا ہے، انہیں اپنا بیان واپس لینا چاہیے، اس بیان سے بلوچستان کے لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ وزیراعظم کو چیئرمین سینیٹ پر اعتراض ہے تو سینیٹ کے انتخابات کو چیلنج کریں،شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ ملک دیوالیہ کے قریب ہے اور اسحاق ڈار کہتے رہے ملکی معشیت مستحکم ہو رہی ہے۔ نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں۔