پشاور (یو این پی) صوبائی دارالحکومت پشاور میں رہزنوں نے لوگوں کو لوٹنے کے لئے اپنے گروہ میں لڑکیوں کو شامل کرنا شروع کردیا، ناصرباغ میں رہزن گروہ نے تاجر کو لڑکی کے ذریعے فون کرکے بلایا اور وہاں تین رہزنوں نے اسلحہ کی نوک پر یرغمال بنا کر ہزاروں روپے کی نقدی اور موبائل فون سیٹ چھین لیا، رہزن واردات کے بعد فرار ہوگئے۔شاہ فیصل ولد وحید گل سکنہ لنڈی کوتل نے رپورٹ درج کراتے ہوئے بتایا گزشتہ دنوں
ایک لڑکی اسے بار بار فون کرکے اس کی منت سماجت کرکے رقم مانگ رہی تھی اسی کے کہنے پر وہ رقم دینے کے لئے ناصر باغ کی حدود میں واقع اراضیات آیا جہاں پہنچنے پر تین مسلح رہزن آئے اور اسے اسلحہ کی نوک پر یرغمال بنا کر اس سے 20 ہزار روپے کی نقدی اور موبائل فون سیٹ چھین لیا اور فرار ہوگئے۔واضح رہے کہ پشاور میں کچھ عرصہ قبل اغوائکار گروہوں نے لوگوں کو اغوائکرنے کے لئے اپنے گروہوں میں خوبر ولڑکیوں کو شامل کرلیا تھا اور ان کی مدد سے وہ شکار کو پھنس اکر اغوائکرتے جس کے بعد اب رہزن گروہوں نے لڑکیوں کو اپنے گروپ میں شمال کرلیا ہے جس کی مد دسے وہ شکار کو پھنسا کر ویران جگہ بلاتے ہیں اور وہاں پہنچنے پر ایس لوٹ لیتے ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے رہزنی میں ملوث تینوں ملزموں کو گرفتار کرکے مسروقہ سامان برآمد کرلیا ہے، انہوں نے مزید بتایا کہ واردات میں کوئی لڑکی شامل نہیں بلکہ ایک ملزم نے وائس چینجر کے ذریعے خود کو لڑکی ظاہر کیا تھا۔