ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

(ن) لیگ کا نام و نشان مٹنے کا وقت آن پہنچا، متعد د ارکان قومی و صوبائی اسمبلی اگلے چند دنوں میں کیا کارروائی کرنیوالے ہیں؟ خفیہ ادارے نے شریف خاندان کو پیشگی آگاہ کر دیا

datetime 23  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک)حکمران جماعت ن لیگ کو بڑا دھچکا، کئی پارلیمنٹیرینز پارٹی چھوڑ چکے، الیکشن سے قبل متعدد اڑان بھرنے کو تیار، اعلیٰ سول خفیہ ادارے کی رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے ایک قومی اخبار کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو ایک اعلیٰ سول خفیہ ادارے نے مشورہ دیا ہے کہ آپ مذہبی معاملات پر دئے گئے

متنازعہ بیانات اور فیصلوں پر جلسوں میں معافی مانگ لیں، آپ کے اس اقدام سے مذہبی ووٹ بنک کو پہنچنے والے نقصان کو بچانے میں مدد مل سکتی ہے۔اعلیٰ سرکاری ذرائع نے سول خفیہ ادارے کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ سول خفیہ ادارے نے حکومتی جماعت مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو مذہبی معاملات پر متنازعہ بیانات اور فیصلوں کی وجہ سے مذہبی ووٹ کو پہنچنےوالے نقصان کی تلافی کے لیے معذرت کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ نواز شریف نے ہندو اقلیت کی ایک تقریب میں اسلام سے متعلق ایک متنازعہ بیان دیا تھا جس میں انہوں نے کہا کہ رحمان اور بھگوان ایک ہی ہیں جبکہ قومی اسمبلی کے حلف نامے میں ختم نبوت کی ترمیم بھی ان کی وزارت عظمیٰ میں پیش کی گئی جو بعد میں غلطی کہہ کر واپس لے لی گئی۔اور اس پر وفاقی وزیر قانون کا استعفیٰ بھی لیا گیا۔ حکومتی جماعت کے کچھ پارلیمنٹیرینز پارٹی کو انہی معاملات کی وجہ سے چھوڑ چکے ہیں اور مزید الیکشن سے قبل چھوڑ جائیں گے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ نواز شریف پر جامعہ نعیمیہ میں جوتا پھینکنے والے دو مرکزی ملزمان نے سول خفیہ ادار کی تفتیش میں نواز شریف کے ہندو اقلیت کی تقریب میں متنازعہ بیان اور ختم نبوت قانون میں ترمیم کو جوتا پھینکنے کی بڑی وجہ بتایا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ حکومتی جماعت کے جن پارلیمنٹیرینز نے اپنے استعفے روک لیے ۔

تھے عین ممکن ہے کہ وہ الیکشن سے قبل اپنے استعفے دے کر پارٹی کو خیرباد کہہ دیں ان میں سے کئی اُمیدوار پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ جبکہ کچھ اُمیدوارآزاد حیثیت میں بھی 2018ء کا الیکشن لڑ سکتے ہیں۔رپورٹ کے دوسرے حصے میں حکومتی جماعت کو حکومتی جماعت کو ملکی اداروں، عدلیہ اور فوج کے خلاف بیانات نہ دینے کا مشورہ دیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے

کہ نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کا بیانیہ عوام میں کہیں بھی پذیرائی نہیں رکھتا، خصوصی طور پر شمالی اور وسطی پنجاب میں اس بیانیے سے منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ شمالی پنجاب سے فوج میں افسر سے لے کر سپاہی بڑی تعداد میں موجود ہیں جبکہ وسطی پنجاب کے چند علاقوں میں بھی فوج کی ایک بڑی تعداد اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہے۔

ان کے رشتہ دار اور قریبی عزیز اور ان سے جُڑے تمام لوگوں میں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی کے فوج پر لفظی حملوں اور تنقیدی بیانات کی وجہ سے بے چینی پائی جاتی ہے ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…