تربیلا (این این آئی)وزیر اعظم شاہد خاقا ن عباسی نے کہا ہے کہ حلفیہ کہہ سکتا ہوں سینیٹ میں ایک پیسہ خرچ نہیں کیا ٗبہت سے ایسے لوگ بازار میں پھررہے تھے ٗ ہم نے ووٹ کیلئے کسی کوپیسہ نہ دینے کا فیصلہ کیا ٗ جس ملک میں سیاست بدنام ہو وہ ملک کبھی ترقی نہیں کرسکتا ٗجمہوریت کا سفر جاری رہے گا تو پاکستان ترقی کرے گا ٗجو شخص ایم پی ایز کو خرید کر سینیٹ تک پہنچا ہو اس نے پاکستان کی کیا خدمت کرنا ہوگی ٗآئندہ اگر ہماری حکومت آئی تو ترقی کے اس سفر کو جاری رکھیں گے
ٗمسلم لیگ (ن )کے عزم سے بجلی کے مسائل حل کئے گئے ، اگلے 10 سال تک ملک میں بجلی کی مشکلات پیدا نہیں ہونگی۔وہ ہفتہ کو تربیلا فور توسیعی منصوبے کے پہلے یونٹ کے افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔تقریب میں صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان، گورنر خیبرپختونخوا اقبال ظفرجھگڑا، آبی وسائل کے وفاقی وزیر سید جاوید علی شاہ، وزیرمملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب ، چین کے سفیر یاؤ ژنگ، چین ، فرانس، جرمنی، ترکی اور یوکے کے سفیروں ، ڈپٹی چیئرمین منصوبہ بندی کمیشن سرتاج عزیز، پیر صابر شاہ، چیئرمین واپڈا جنرل مزمل، خورشید احمد جنرل سیکرٹری واپڈا ہائیڈروپاور یونین سمیت چین اور جرمنی کے وفود نے شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ منصوبہ کی تکمیل سے ملین ٹنز فرنس آئل کی بچت ہوگی، حکومت کوئلے کے منصوبوں کے ساتھ ساتھ شفاف توانائی کے منصوبوں پربھی توجہ دے رہی ہے ، حکومت اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریاں ادا کررہی ہے تاکہ فضائی آلودگی کو کم سے کم کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک بڑا منصوبہ ہے، اس حوالہ سے عالمی بینک کے مشکور ہیں، پہلی مرتبہ ملک میں وزارت پانی تشکیل دی گئی ہے تاکہ پانی کے مسائل کو ختم کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ بھاشا ڈیم سمیت دیگر منصوبوں پر پیش رفت جاری ہے،
حکومت اپنے وسائل سے منصوبے مکمل کرنے کیلئے پرعزم ہے ٗمنصوبہ کی تکمیل کیلئے معاونت کیلئے تمام شراکتداروں کے مشکور ہیں اورمستقبل میں بھی سستی اور شفاف توانائی کی فراہمی کیلئے مل کر کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ واپڈا کی ٹیم نے جنرل مزمل کی قیادت میں منصوبہ کو بر وقت مکمل کیا ہے، خدشات ظاہر کئے جا رہے تھے کہ یہ منصوبہ بروقت مکمل نہیں ہو گا اور اسکی قیمت بھی بڑھے گی لیکن واپڈا نے ملک کے مسائل کو حل کرنے کیلئے ہمیشہ اپنا کردار ادا کیا ہے ،
آج سب سے سستا یہ منصوبہ مکمل ہوا ہے جس پر واپڈا کی ٹیم اوردیگرشراکت دار خصوصی مبارکباد کے مستحق ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس سے واپڈا کے کھوئے ہوئے وقار کو بحال کرنے میں مدد ملے گی ٗواپڈا نے بہت سے منصوبے مکمل کئے ہیں جن میں کچھی کینال، گولن گول اور نیلم جہلم سمیت منصوبوں کی ایک لمبی فہرست ہے، ان منصوبوں پر کام جاری ہے ۔یہ میگامنصوبے اربوں روپے کی مالیت سے مکمل کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بجلی سمیت مختلف منصوبے مکمل کئے ہیں ،
جب ہماری حکومت آئی تھی تو اس وقت بجلی کی شدید قلت تھی تاہم اب10 ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے مکمل کئے جاچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ65سال میں جتنی بجلی پیدا کی گئی تھی، اس کے50فیصد کے مساوی بجلی پانچ سال میں قومی گرڈ میں شامل کی گئی ہے۔میاں محمد نواز شریف کے وژن اور مسلم لیگ (ن )کے عزم سے بجلی کے مسائل حل کئے گئے ، اگلے 10 سال تک ملک میں بجلی کی مشکلات پیدا نہیں ہونگی۔ وزیرعظم نے کہا کہ جہاں بجلی چوری ہوگی وہاں لوڈ شیڈنگ بھی ہوگی، یہ صرف6 فیصد فیڈر ہیں.
وزیر اعظم نے کہا کہ چوری کا بوجھ صارفین پر ڈالنا انصاف کا تقاضا نہیں ہے ٗ جہاں بجلی چوری ہوتی ہے وہاں لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے لیکن باقی پاکستان لوڈ شیڈنگ سے مکمل آزاد ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جنرل مزمل نے مشکل حالات میں کام کیا اورمشکلات کے باوجود بروقت منصوبے مکمل کررہے ہیں جو ان کی کارکردگی کی عکاسی ہے، صرف یہ ہی نہیں بلکہ گیس کے پلانٹ اور پائپ لائن کے کئی منصوبے مکمل ہوچکے ہیں، گوادر پورٹ بن چکی ہے، ہوائی اڈے تعمیر ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا
کہ ملک بننے کے بعد500کلومیٹر موٹروے بنا تھا جو مسلم لیگ (ن )کی حکومت نے بنایا تھا تاہم آج1700کلومیٹر موٹر ویز بن چکے ہیں یا تکمیل کے مراحل میں ہیں، اسی طرح سی پیک کے منصوبے تیزی سے مکمل ہورہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ معیشت کی ترقی میں مشکلات تو آتی ہیں مگر ہم ان کا مقابلہ کرتے رہیں گے، تنقید کرنے والے صرف تنقید کرتے ہیں لیکن ہم اپنا کام کرتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں ایسی قیادت ہو جو شفاف ہو ،جنہوں نے ووٹ خریدے وہ عوامی نمائندگی کاحق نہیں رکھتے۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں موجودہ چیئرمین رضاربانی کو نامزد کرنے کیلئے فراخدلی کا مظاہرہ کیا لیکن جواب کا انتظار ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ایم پی اے خرید کر اور دھاندلی سے سینیٹر بنے ہیں، ہم ان کا مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جس ملک میں سیاست اس برائی سے پاک نہ ہو وہ ترقی نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ کیا پہلے والی حکومتیں یہ منصوبے مکمل نہیں کرسکتی تھیں اورعوام کی مشکلات ختم نہیں کرسکتی تھیں۔ جب ہماری حکومت آئی تو معیشت تباہی کے دہانے پر تھی،
ملک میں توانائی کا شدید بحران تھا لیکن ہم نے اب ملک کو ترقی کے راستے پر ڈال دیا ہے۔ ہماری پارٹی مستحکم ہے اور ملک کی ترقی کیلئے مسلسل کام کر رہی ہے ، ہر ہفتے میگا پراجیکٹس کا افتتاح ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کوئی ایم پی اے نہیں خریدا جس پر ہمیں فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن کے وقت ہم نے یہ فیصلہ کیا گیا کہ کسی کو بھی ایک پیسہ نہیں دیں گے ، ہم سیاست کی بدنامی نہیں چاہتے کیونکہ جہاں سیاست بدنام ہو وہ ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے جو کہا وہ کرکے دکھایا
اور آج چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں بھی عوام سے یہ وعدہ ہے کہ ایک بہتر شخص منتخب ہو گا جو ملک کی بہترخدمت کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست کے فیصلے عدالتوں، سڑکوں پر نہیں ہوتے بلکہ پولنگ سٹیشن پر ہوتے ہیں۔ جولائی2018ء کے الیکشن میں آپ نے فیصلہ کرنا ہے تاکہ ترقی اور خوشحالی کاسفر جاری رہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے 2008ء کے الیکشن میں فیصلہ کیا جس کا خمیازہ بھگتا
اور 2013ء کے فیصلے کے ثمرات سے مستفید ہوئے ہیں، اب پھر آپ کو درست فیصلہ کرنا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک کہ ملک مین جمہوریت کا سفر جاری رہے گا تو پاکستان ترقی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ منصوبہ پر کام کرنے والے ورکرز کو ایک بونس دیا جائے تاکہ ان کو محنت کا ثمر ملے۔ انہوں نے تقریب میں شریک مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور توقع ظاہر کی کہ مستقبل میں بھی ترقی کا یہ سفر جاری رہے گا۔