ہفتہ‬‮ ، 14 جون‬‮ 2025 

خواتین کے حقوق کا تحفظ ترقی پسند معا شرے کی تشکیل کے لیے ناگزیر ہے ،سپیکر قومی اسمبلی

datetime 7  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)سپیکرقومی اسمبلی سردار ایازصادق نے کہا ہے کہ معاشر ے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے خواتین کا کردارانتہائی اہمیت کا حامل ہے مگر بد قسمتی سے دنیا بھرمیں خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھاجاتا ہے اور انہیں جبر و تشددکانشانہ بنا کر انہیں ایک پسماندہ اور کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔انہوں نے عالمی برادری پر خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے اور قانون سا زی پر زور دیا۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا جو ہرسال 8مارچ کو دنیا بھرمیں منایا جاتاہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام خواتین کو مساوی حقوق اور احترام دیتا ہے اور صنفی امتیاز کی سختی سے ممانعت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں خواتین کو تعلیم ،صحت عامہ اور روزگار کے شعبوں میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو ان کے جائز حقوق سے انکار اقتصادی ترقی کی راہ میں رکاوٹ کی بڑی وجہ ہے۔ انہوں نے خواتین کے حقوق کے بارے میں منفی سوچ اور رویوں کو بدلنے اور انہیں قومی دھارے میں لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ پارلیمنٹ میں خواتین کی ایک بڑی تعداد موجود ہے جو قانون سازی کے عمل میں انتہائی فعال کردار ادا کر رہی ہے اور انہیں قومی ترقی میں موثر کردار ادا کرنے کا پورا موقع فراہم کیا جاتاہے۔ سپیکر نے کہا کہ پاکستان کا آئین خواتین کو جانی اور مالی تحفظ، کام ، کاروبار تعلیم اور آزادی کے ساتھ پیشے کے انتخاب، سیاسی و سماجی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی ضمانت دیتا ہے۔سپیکر نے کہا کہ عوامی امور میں خواتین کی نمائندگی جمہوریت کو فعال اور مستحکم بنانے اور ظلم کے خلاف جدوجہد کو کامیاب بنانے کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لیے اقتصادی شعبوں میں خواتین کو آگے لانے اور ان کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔

انہو ں نے خواتین کے حقوق کے تحفظ اور انہیں اقتصادی اور سیاسی طور پر بااختیار بنانے کے لیے قومی اسمبلی میں قائم وومن پارلیمنٹری کاکس کے کردار کو سراہا ۔ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی نے اس موقع پر کہا کہ موجودہ حکومت خواتین کے حقوق کے تحفظ اور انہیں محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے پر عزم ہے ۔انہوں نے کہا کہ تمام سٹیک ہولڈرز بشمول قانون ساز ادارے ،عدلیہ ،ایگز یکٹو، سول سوسائٹی اور میڈیا کی مدد سے ہم ملک خواتین کے معیار زندگی کو بہتر بنا کر مثبت تبدیلی لا سکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ باہمی شراکت داری کے ذریعے خواتین کو معاشرے میں ان کا جائز مقام دیا جا سکتا ہے اور وہ ملک کی معیشت کی تر قی کے لیے اہم کردار ادا کر سکتی ہیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیان میں آخری دن


شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…