ہفتہ‬‮ ، 02 اگست‬‮ 2025 

خواتین کے حقوق کا تحفظ ترقی پسند معا شرے کی تشکیل کے لیے ناگزیر ہے ،سپیکر قومی اسمبلی

datetime 7  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)سپیکرقومی اسمبلی سردار ایازصادق نے کہا ہے کہ معاشر ے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے خواتین کا کردارانتہائی اہمیت کا حامل ہے مگر بد قسمتی سے دنیا بھرمیں خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھاجاتا ہے اور انہیں جبر و تشددکانشانہ بنا کر انہیں ایک پسماندہ اور کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔انہوں نے عالمی برادری پر خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے اور قانون سا زی پر زور دیا۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا جو ہرسال 8مارچ کو دنیا بھرمیں منایا جاتاہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام خواتین کو مساوی حقوق اور احترام دیتا ہے اور صنفی امتیاز کی سختی سے ممانعت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں خواتین کو تعلیم ،صحت عامہ اور روزگار کے شعبوں میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو ان کے جائز حقوق سے انکار اقتصادی ترقی کی راہ میں رکاوٹ کی بڑی وجہ ہے۔ انہوں نے خواتین کے حقوق کے بارے میں منفی سوچ اور رویوں کو بدلنے اور انہیں قومی دھارے میں لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ پارلیمنٹ میں خواتین کی ایک بڑی تعداد موجود ہے جو قانون سازی کے عمل میں انتہائی فعال کردار ادا کر رہی ہے اور انہیں قومی ترقی میں موثر کردار ادا کرنے کا پورا موقع فراہم کیا جاتاہے۔ سپیکر نے کہا کہ پاکستان کا آئین خواتین کو جانی اور مالی تحفظ، کام ، کاروبار تعلیم اور آزادی کے ساتھ پیشے کے انتخاب، سیاسی و سماجی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی ضمانت دیتا ہے۔سپیکر نے کہا کہ عوامی امور میں خواتین کی نمائندگی جمہوریت کو فعال اور مستحکم بنانے اور ظلم کے خلاف جدوجہد کو کامیاب بنانے کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لیے اقتصادی شعبوں میں خواتین کو آگے لانے اور ان کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔

انہو ں نے خواتین کے حقوق کے تحفظ اور انہیں اقتصادی اور سیاسی طور پر بااختیار بنانے کے لیے قومی اسمبلی میں قائم وومن پارلیمنٹری کاکس کے کردار کو سراہا ۔ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی نے اس موقع پر کہا کہ موجودہ حکومت خواتین کے حقوق کے تحفظ اور انہیں محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے پر عزم ہے ۔انہوں نے کہا کہ تمام سٹیک ہولڈرز بشمول قانون ساز ادارے ،عدلیہ ،ایگز یکٹو، سول سوسائٹی اور میڈیا کی مدد سے ہم ملک خواتین کے معیار زندگی کو بہتر بنا کر مثبت تبدیلی لا سکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ باہمی شراکت داری کے ذریعے خواتین کو معاشرے میں ان کا جائز مقام دیا جا سکتا ہے اور وہ ملک کی معیشت کی تر قی کے لیے اہم کردار ادا کر سکتی ہیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…