اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان سپر لیگ تھرڈ ایڈیشن کی فیورٹ قرار دی جانیوالی ٹیم ملتان سلطان کےپارٹنر مالک اور رام پام گالف اینڈ کنٹری کلب کے مالک شیخ رمضان کے خلاف نیب حرکت میں آگئی، نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش۔ پاکستان کے موقر اخبار روزنامہ خبریں کی رپورٹ کے مطابق 2001میں ریلوے گالف اینڈ کنٹری کلب کی 140 ایکڑ انتہا ئی قیمتی اراضی کو
نہایت سستے داموں حاصل کرنے کے لئے حسنین کنسٹرکشن کمپنی کے ڈائریکٹر شیخ رمضان نے سابق وفاقی وزیر ریلوے لیفٹیننٹ (ر) جاوید اشرف قاضی، سابق ڈائریکٹر مارکیٹنگ ریلوے خالد نقی سے ملی بھگت کرکے رائل پام گالف اینڈ کنٹری کلب کے لئے غیر قانونی طور پر حاصل کی تھی جس سے قومی خزانے کو اس وقت کے حساب سے دو ارب سے زائد جبکہ اب تک کے نقصان کا تخمینہ اربوں لگایاگیا ہے۔ نیب نے رمضان شیخ کی جانب سے ریلوے حکام کے ساتھ ساز باز کرکے غیر قانونی اراضی کلب کو دینے کے خلاف تحقیقات کا آغازکردیا ہے جس سلسلہ میں اس کیس میں مطلوب مذکورہ تین افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لئے وزارت کو درخواست ارسال کردی۔ملتان سلطان کی ملکیت میں پارٹنر حسنین کنسٹرکشن کمپنی کے ڈائریکٹر شیخ رمضان دبئی فرار ہو کرجا چکے ہیں۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی اس کیس کے حوالے سے تحقیقات کرتی رہی ہے جہاں سے کیس نیب کو منتقل ہوا تھا۔ 2015 میں قومی اسمبلی کی سٹینڈنگ کمیٹی کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ زمین کے کرایہ کی مد میں 52 روپے 43 پیسے کی بجائے صرف چار روپے فی گز کے حساب سے معاہدہ کیا گیا تھا جس کے حساب سے رقم 10 ارب روپے بنتی ہے۔ اخبار نے بتایا کہ رائل پام گالف اینڈ کنٹری کلب کے لئے ریلوے کی غیر قانونی طور پر زمین حاصل کرکے
قومی خزانے کو اربوں روپے کا ٹیکہ لگایاگیا اور مہنگے داموں کلب کی ممبر شپ فروخت کرکے اربوں روپے کمائے گئے جس کے بعد پاکستان سپر لیگ میں اربوں روپے مالیت کی ٹیم ملتان سلطان خریدی گئی۔