جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

نواز شریف ٗمریم نواز اور کیپٹن صفدر کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی تیاریاں،پیپلزپارٹی نے بڑا سرپرائزدیدیا

datetime 14  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے وزارت داخلہ سے مطالبہ کیا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف ٗمریم نواز اور کیپٹن صفدر کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے نیب کے خط پر عملدرآمد کیا جائے ٗوزارت داخلہ نے نیب کے خط پر عملدرآمد نہ کیا تو شرجیل میمن کو آزاد کرنا پڑیگا ٗ قانون کے تحت سب کے ساتھ برابر سلوک کیا جانا چاہیے ٗمیثاق جمہوریت پر عملدرآمد میں نواز شریف بڑی رکاوٹ تھے ٗ

عوام کا راج اور جمہوریت چلنی چاہیے ٗادارے اپنا کام کریں ٗکوئی ادارہ دوسرے ادارے میں مداخلت نہ کرے ۔ منگل کو میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ وزارت داخلہ نے اگر نیب کے خط پر عملدرآمد نہ کیا تو شرجیل میمن کو آزاد کرنا پڑے گا اور نام ای سی ایل سے ہٹانا پڑے گا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ قانون کے تحت سب کے ساتھ برابر سلوک کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ شریف خاندان کے خلاف ریفرنس ہے شرجیل میمن کے خلاف ریفرنس بھی نہیں۔ خورشید شاہ نے کہا کہ شرجیل میمن خود پیش ہوئے تھے شریف خاندان کے لوگوں کو پکڑا گیا اور چھوڑا گیا جو غیر قانونی تھا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ میثاق جمہوریت پر عملدرآمد میں نواز شریف بڑی رکاوٹ تھے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے میمو سکینڈل میں میثاق جمہوریت کا مذاق اڑایا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ 2014 میں ن لیگ ہاٹ واٹر میں آئی تو پی پی ساتھ کھڑی ہوئی۔ قائد حزب اختلاف نے کہا کہ میثاق جمہوریت کے تحت آصف زرداری نواز شریف کے گھر گئے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ میثاق جمہوریت کے تحت قانونی تبدیلیاں لانے میں نواز شریف اور انکے اپوزیشن لیڈر نے مخالفت کی۔ خورشید شاہ نے کہا کہ میثاق جمہوریت پر عمل ہوتا تو نواز شریف کو یہ دن نہ دیکھنا پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ میثاق جمہوریت کے تحت عدلیہ دو حصوں میں تقسیم ہونا تھی ٗ ایک آئینی اور ایک موجودہ، اس پر عمل ہوتا تو بڑا مسئلہ حل ہو جاتا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ججز تقرری کے طریقہ سے متعلق 18 ویں ترمیم میں نواز شریف نے رکاوٹ ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو آج انہی کہ بدولت یہ دیکھنا پڑ رہا ہے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ نیب پر متفقہ قانون لانے کا کہا تو ن لیگ کے اپوزیشن لیڈر نے مخالفت کی۔ ن لیگ کے اپوزیشن لیڈر نے کیوں کیا ٗکس کے کہنے پر کیا ٗ انہیں آگے کیا نظر آ رہا تھا؟ سید خورشید شاہ نے کہا کہ جس قانون کے تحت نواز شریف پھنسے۔ ہم نے کوشش کی کہ پانامہ مسئلہ پارلیمنٹ میں حل ہو۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ہم نے بہت کوشش کی پارلیمانی کمیٹی بنائی لیکن وہ باز نہ آئے۔ انہوں نے کہا کہ میاں صاحب نے سمجھا کہ معاملہ عدالت میں جانے سے لمبا چلے گا تو فائدہ ہو گا۔سید خورشید شاہ نے کہا کہ جو لیڈر اپنے فائدے کا سوچے تو وہ خود اس میں پھنس جاتا ہے ٗانہوں نے کہا کہ ملک میں خیر ہونی چاہیے ٗ امن ہو اور پارلیمنٹ چلے ٗ خورشید شاہ نے کہا کہ عوام کا راج اور جمہوریت چلنی چاہیے ٗادارے اپنا کام کریں ٗکوئی ادارہ دوسرے ادارے میں مداخلت نہ کرے ۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…