جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

لودھراں میں موروثی سیاست کو شکست ہوئی، خورشید شاہ

datetime 13  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی ) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ این اے 154 کے ضمنی انتخاب میں عوام نے موروثی سیاست پر پی ٹی آئی کو شکست دی،موروثی سیاست کو ختم کرنے کے دعویدار عمران خان نے اپنے کہے کے برعکس عمل کیا،سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ سے میرا کوئی تعلق نہیں،کوشش ہوگی کہ بہترین شخص کو نگراں وزیراعظم بنایا جائے ۔

عوام بھی ہمیں وہ اپنی مرضی کے اچھے نام بتائیں۔اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں قائدِ حزبِ اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ اسمبلی کی مدت پوری ہونے میں صرف 3 ماہ باقی ہیں، اب نگران وزیراعظم کے لئے مشاورتی عمل شروع ہو جانا چاہیے لیکن تاحال وزیراعظم کی جانب سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا اور نا ہی کوئی مشاورتی عمل شروع ہوسکا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ بہترین شخص کو نگراں وزیراعظم بنایا جائے اور اس کے لئے عوام کو بھی چاہئے کہ ہمیں وہ اپنی مرضی کے اچھے نام بتائیں تاکہ مشاورت میں ان پر غور کیا جاسکے۔این اے 154 لودھراں میں تحریک انصاف کی شکست پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ عمران خان کا مقف تھا کہ موروثی سیاست ختم ہونی چاہیے لیکن انہوں نے اپنے کہے کے برعکس خود موروثی سیاست پر عمل کیا اور شائد اسی وجہ سے عوام نے بھی اپنے ووٹ کے ذریعے منفی جواب دیا اور موروثی سیاست کو شکست ہوگئی۔سینیٹ میں ہارس ٹریڈنگ کے ایم کیوایم کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ سے میرا کوئی تعلق نہیں، نا ہی میں نے کسی کو ایک روپیہ دیا، ایم کیوایم خود سینیٹ کی لڑائی میں پڑی ہے اور یہ لڑائی پیسوں پر کی جارہی ہے جب کہ بدنام ہم ہورہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ متحدہ پاکستان کے بہت سے بڑے نام ہمارے رابطے میں ہیں کیوں کہ انہیں بھی پتہ ہے کہ کراچی کے مسائل کا حل پیپلز پارٹی کے پاس ہے۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…