اسلام آباد(آن لائن) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ہزارہ موٹروے کے برہان تا شاہ مقصود انٹرچینج سیکشن (47 کلومیٹر) کا گزشتہ روز افتتاح کیا،یہ منصوبہ چین پاکستان اقتصادی راہدارای کا اہم سیکشن ہے،صوبہ خیبرپختونخوا میں ایم ون کی تکمیل کے بعد موٹروے کی تعمیر کا یہ دوسرا منصوبہ ہے جس کو کامیابی سے مکمل کیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ہزارہ موٹروے کے برہان تا شاہ مقصود
انٹرچینج سیکشن (47 کلومیٹر) کا افتتاح کیا،یہ منصوبہ صوبہ خیبرپختونخواہ میں M1کی تکمیل کے بعد دوسرا منصوبہ ہے،چھ رویہ ہزارہ موٹروے (برہان۔حویلیاں)کی کل لمبائی تقریباً 57 کلومیٹر ہے اور اسے تین پیکجز میں مکمل کیا جارہا ہے۔پہلا پیکج برہان سے جری کس تک 20.40 کلومیٹرہے،دوسرا پیکج جری کس سے سرائے صالح 19.20 کلومیٹر تک ہے اور تیسرا سیکشن سرائے صالح سے حویلیاں تک 17.10 کلومیٹر طویل ہیجبکہموٹروے پر30پْل اور فلائی اوورز، 31 انڈر پاسز اور157 باکس کلورٹس تعمیر کئے گئے ہیں اور اس حصے کو تین سال سے بھی کم عرصے میں مکمل کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ ہزارہ موٹروے کی تعمیر سے حطار انڈسٹریل ایریا،ہری پور۔حویلیاں،ایبٹ آباداور شمالی علاقہ جات کی تقریباً 60لاکھ کی آبادی کو فائدہ ہوگا،ہزارہ موٹروے پر روزانہ 28500 گاڑیاں سفر کریں گی اور سفری اوقات میں بھی خاطر خواہ کمی ہوگی،ہزارہ موٹروے کی تعمیر اس علاقے کے عوام کا دیرینہ مطالبہ تھا،جس کو پورا کردیا گیا ہے،ہزارہ موٹروے کی تعمیر سے پورا علاقہ قومی شاہرات اور موٹرویز کے نیٹ ورک سے منسلک ہوگیا ہے جبکہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی ،وزارت مواصلات چین پاکستان اقتصادی راہداری کے عظیم منصوبے کے تحت شمالاً جنوباً
موٹرویز اور ایکسپریس ویز کے کئی ایک منصوبوں پر عمل پیرا ہے اس کا بنیادی مقصد ملک کے شمالی علاقہ جات کو جنوب میں واقع بندرگاہوں تک تیز رسائی فراہم کرنا ہے۔اسی طرح کراچی لاہور موٹروے کے منصوبے کو بھی تسلسل سے آگے بڑھایا جارہا ہے۔ان تمام منصوبوں کا مقصد ملک کے اندر بین الاقوامی معیار کا روڈ نیٹ ورک کا قیام ہے،روڈ نیٹ ورک سے نہ صرف پاکستان بلکہ اس پورے علاقے کی معاشیات پر مثبت اثرات آئیں گے اور پاکستان میں روزگار کے مواقع سامنے آنے سے لوگوں کا معیار زندگی بلند کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔