اسلام آباد(این این آئی)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے الزام عائد کیا ہے کہ چوہدری نثار کے انتہا پسندوں سے رابطے تھے اور سب نے دیکھا کہ وہ حکیم اللہ محسود کے مرنے پر کس طرح روئے تھے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ نے کہا کہ نواز شریف عدلیہ سے ناہلی کے بعد سیاست کے اہل بھی نہیں رہے ٗہمیں قومی اسمبلی میں عددی قوت کا پتہ ہے، معاملہ شکست کا نہیں اصول کا ہے اور ہمارا اصولی موقف ہے کہ ایک نااہل شخص پارٹی کا سربراہ نہیں بن سکتا۔
انہوں نے مسلم لیگ (ن)کی جانب سے نواز شریف کو نااہل ہونے کے باوجود پارٹی سربراہ بنانے کے فیصلے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ نااہلی کا مطلب وزیراعظم یا وزیر بننے کی پابندی نہیں ہوتی بلکہ ایسا شخص سیاست ہی نہیں کرسکتا۔ اگر نواز شریف پارٹی کے سربراہ رہے تو حکومت ایک نااہل شخص کی پالیسی پر چلے گی۔اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے اسلام آباد میں مذہبی جماعتوں کی جانب سے جاری دھرنے پر کہا کہ دھرنے کی وجہ سے 20 لاکھ افراد یرغمال ہیں، پارلیمنٹ میں بھی کہہ دیا ہے کہ دھرنا ختم کرانے کیلئے حکومت فوج سے مدد لے اور اس کے لیے اپنا آئینی اختیاراستعمال کرے۔ انہوں نے کہا کہ ختم نبوت کے حلف نامہ کا معاملہ پارلیمنٹ میں آتے ہی منٹوں میں حل کرلیا گیا تھا، پارلیمنٹ میں سب جماعتوں نے مل کر مسئلہ حل کیا۔ ختم نبوت کی قانون سازی پیپلز پارٹی کے قائد شہید ذوالفقارعلی بھٹو کا کارنامہ ہے۔سید خورشید شاہ نے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار سے متعلق کہا کہ چوہدری نثار کے انتہا پسندوں سے رابطے تھیاس لیے ایسے مسئلے نہیں بنے، سب نے دیکھا کہ چوہدری نثار حکیم اللہ محسود کے مرنے پر کس طرح روئے تھے۔ مسلم لیگ(ن)ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اس کی حکومت کی عملداری کمزور ہوگئی ہے۔احسن اقبال ایسے وقت میں وزیر داخلہ بنے جب پارٹی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئی۔ حکومتی جماعت انتشار کا شکار ہوتو وزیر داخلہ کو بھی رینجرز اہلکارعدالت جانے سے روک دیتے ہیں۔