بدھ‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

دسمبر 2017ء میں پاکستان میں تباہ کن قدرتی آفت نازل ہونے کی پیش گوئی کر دی گئی

datetime 4  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) گزشتہ روز ایک بھارتی شہر بابو کلیال جو کہ بی کے ریسرچ ایسوسی ایشن فار ای ایس پی کا ڈائریکٹر بھی ہے نے بھارتی وزیراعظم نریند مودی کو خط لکھا جس میں انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت سمیت 11 ایشیائی ممالک میں شدید زلزلہ آئے گا جس سے سونامی کا خطرہ ہے۔ ایشیائی ممالک کے ساتھ ساتھ خلیجی ممالک کے ساحلی علاقے بھی شدید متاثر ہوں گے،

بھارتی شہری بابو کالیال نے اپنے خط میں کہا کہ 31 دسمبر 2017ء سے قبل بحرہند میں خطرناک زلزلہ آئے گا جس کی وجہ سے ایشیائی ممالک کے ساحلوں پر سونامی کے خطرات ہیں۔ اس شہری کی پیش گوئیوں پر پاکستان نے اپنے اداروں کو ممکنہ زلزلے اور سونامی سے بچنے کے لیے تیاریوں پر مجبور کر دیا ہے۔ اس پیشگوئی کی کوئی سائنسی توجیح بیان نہیں کی گئی ہے کیونکہ دنیا میں ابھی تک ایسی کوئی تکنیک دستیاب نہیں، جس کے ذریعے زلزلے کی 15 سیکنڈ سے پہلے اطلاع دی جا سکے۔انڈین سوشل میڈیا میں یہ خط شائع ہونے کے بعد وائرل ہوا اور مختلف اخبارات نے اس پر خبریں شائع بھی کیں، پاکستانی اداروں نے اس شخص اور اس کی پیشگوئی کو سنجیدگی سے لیا ہے۔ زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں تعمیرنو کا کام کرنے والے ادارے ایرا نے اپنے تحریری حکم نامے میں کہا کہ پاکستان کی سلامتی کے ادارے آئی ایس آئی کی جانب سے بحر ہند میں زلزلے کی پیشگی اطلاع کے بعد اس سے نمٹنے کے لیے قواعد و ضوابط کی تیاری کے سلسلے میں ایرا نے اجلاس چھ نومبر کو طلب کر لیا ہے۔ ایرا کی جانب سے بار بار رابطے کے باوجود اس مراسلے کی صحت کے بارے میں کوئی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی ہے لیکن پاکستانی محکمہ موسمیات کے سربراہ ڈاکٹر غلام رسول نے بی بی سی سے

بات کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایس آئی کی جانب سے اس طرح کی اطلاع کے بعد ان کے ادارے سمیت متعدد پاکستانی سرکاری ادارے بحر ہند میں اس ممکنہ زلزلے اور اس کے اثرات سے محفوظ رہنے کے لیے تیاریاں کر رہے ہیں۔ جب ڈاکٹر غلام رسول سے پوچھا گیا کہ کیا کوئی سائنسی طریقہ ہے جس کے ذریعے مستقبل میں آنے والے زلزلے کے بارے میں پہلے سے اطلاع دی جا سکے، تو ان کا کہنا تھا کہ ایسا ممکن نہیں ہے۔ اس پیشگوئی کے سامنے آنے کے بعد میں نے جاپانی ماہرین سے رابطہ کیا لیکن انہوں نے بھی کہا کہ وہ ایسی کسی ٹیکنالوجی سے آگاہ نہیں ہیں جس سے زلزلے کے بارے میں پیشگی اطلاع مل سکے۔ پھر بغیر سائنسی تصدیق یا بنیاد کے بغیر ایک عام آدمی کی پیشگوئی کی بنیاد پر بحر ہند میں سونامی کے لیے تیاریاں کرنے کا کیا مطلب؟ اگر سائنس میں زلزلے کے بارے میں پیشگوئی کا طریقہ ابھی تک دریافت نہیں ہوا تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ایسا کبھی ممکن نہیں ہوگا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…