منگل‬‮ ، 11 جون‬‮ 2024 

اختلافات میں شدت،شاہ محمودقریشی اور جہانگیر ترین کھل کرسامنے آگئے

datetime 15  اکتوبر‬‮  2017

فیصل آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کے تیسرے بڑے شہر فیصل آباد میں پی ٹی آئی ٹوٹ پھوٹ کا شکار , مرکز میں قائم ہونے والے دھڑوں کی گونج ضلعی سطح پر بھی سنا ئی دینے لگی, سا بق ایم پی اے کو سٹی صدر بنا ئے جا نے کے بعد اختلافات کھل کر سا منے آ گئے, فیصل آباد میں شاہ محمود قریشی گروپ مضبوط ہے جبکہ جہانگیر ترین گروپ کو نیچا دکھا نے کی کوشش کی جا رہی ہے اور پی ٹی آئی کے ان ا ختلافات کا

بھر پور فا ئدہ پیپلز پارٹی الیکشن 2018میں اٹھا ئے گی۔تفصیلات کے مطا بق فیصل آباد میں مسلم لیگ نون کے بعد پی ٹی آئی بھی تقسیم ہو گئی، دونوں دھڑے کھل کر آمنے سا منے آ گئے، پی ٹی آئی ذرائع نے بتا یا کہ وائس چیئر مین شاہ محمود قریشی گروپ کے سا بق ایم پی اے ڈا کٹر اسد معظم کی بطور سٹی صدر نامزدگی کے بعدجنرل سیکریٹری جہانگیر ترین گروپ کے فیض اللہ کمبوہ کا گروپ کھل کر سا منے آ گیا ہے، پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور نامزد سٹی صدر ڈا کٹر اسد معظم کا تعلق پیپلز پارٹی سے تھا دونوں نے ایک ساتھ پیپلز پارٹی چھوڑ کر پی ٹی آئی جوائن کی تھی۔فیصل آباد میں دونوں دھڑوں میں شدید اختلافات کی وجہ سے این اے 83میں پیپلز پارٹی الیکشن 2018میں بھرپور فا ئدہ اٹھا ئے گی، دونوں دھڑوں کے سربراہان کا آبا ئی حلقہ این اے 83 ہے، دونوں اسی حلقہ سے ایم این اے کے امیدوار ہیں۔دریں اثنا  پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے قانون میں ترامیم کے لیے حکومتی مسودے کو مسترد کرتے ہوئے موجودہ قانون میں مزید ترامیم پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا۔میڈیارپورٹ کے مطابق نیب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور اہلخانہ کے خلاف ریفرنسز کی سماعت سے قبل پی ٹی آئی کی قیادت نے احتساب قانون کو مسترد کیا تھا اور نئی قانون سازی پر زور دیا تھا۔

پی ٹی آئی میں موجود ذرائع نے نجی ٹی وی کوبتایا کہ مذکورہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب شاہ محمود قریشی کی جگہ رکن قومی اسمبلی شیریں مزاری کو پارٹی کا نیا وائس چیئرمین منتخب کیا گیا۔ذرائع کا کہنا تھا کہ عمران خان نے پارٹی کے سینئر رہنماؤں کو نیب قانون پر مشاورت کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ نیب قانون ’مقدس گائے‘ کے تصور سے پاک ہو اور اس کا طریقہ کار احتساب کے تمام تقاضے پورے کرتا ہو۔یاد رہے کہ کمیٹی بروز پیر مشاورت کا عمل شروع کرے گی۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے اعتراضات اٹھائے تھے کہ نیب ایک عوامی ادارہ جس میں عدلیہ اور فوج کی عملداری کا کوئی جواز نہیں کیوں دنوں مذکورہ اداروں کے پاس اپنے اپنے احتسابی عمل موجود ہیں۔نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر پارٹی کے سینئر رہنما نے بتایا کہ عمران خان نے ذرائع ابلاغ پر نشر ہونے والی ان خبروں کا بھی نوٹس لیا ہے جس میں نیب قانون سے متعلق پی ٹی آئی رہنماؤں کے بیانات متصادم تھے۔ دوسری جانب شاہ محمود نے کہا کہ پارٹی رہنما نیب قانون میں عدلیہ اور فوج کو نہ لانے پر مکمل اتفاق رکھتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود نے کہا کہ ذاتی مصروفیات کے باعث انہیں بہت سفر کرنا پڑتا ہے اس لیے اس ذمہ داری کے لیے انہوں نے خود شرین مزاری کو پارلیمانی کمیٹی کیلئے نامزد کیا۔انہوں نے احتساب مسودے پر پارٹی سے اختلاف پر انہیں برطرف کیے جانے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا۔شاہ محمود نے کہا کہ شیریں مزاریں اسلام آباد میں رہائش پذیر ہیں اس لیے انہیں کمیٹی کے اجلاس میں روازنہ کی بنیاد پر شریک ہونا آسان ہوگا۔

موضوعات:



کالم



یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟


پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…