منگل‬‮ ، 05 اگست‬‮ 2025 

اختلافات میں شدت،شاہ محمودقریشی اور جہانگیر ترین کھل کرسامنے آگئے

datetime 15  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

فیصل آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کے تیسرے بڑے شہر فیصل آباد میں پی ٹی آئی ٹوٹ پھوٹ کا شکار , مرکز میں قائم ہونے والے دھڑوں کی گونج ضلعی سطح پر بھی سنا ئی دینے لگی, سا بق ایم پی اے کو سٹی صدر بنا ئے جا نے کے بعد اختلافات کھل کر سا منے آ گئے, فیصل آباد میں شاہ محمود قریشی گروپ مضبوط ہے جبکہ جہانگیر ترین گروپ کو نیچا دکھا نے کی کوشش کی جا رہی ہے اور پی ٹی آئی کے ان ا ختلافات کا

بھر پور فا ئدہ پیپلز پارٹی الیکشن 2018میں اٹھا ئے گی۔تفصیلات کے مطا بق فیصل آباد میں مسلم لیگ نون کے بعد پی ٹی آئی بھی تقسیم ہو گئی، دونوں دھڑے کھل کر آمنے سا منے آ گئے، پی ٹی آئی ذرائع نے بتا یا کہ وائس چیئر مین شاہ محمود قریشی گروپ کے سا بق ایم پی اے ڈا کٹر اسد معظم کی بطور سٹی صدر نامزدگی کے بعدجنرل سیکریٹری جہانگیر ترین گروپ کے فیض اللہ کمبوہ کا گروپ کھل کر سا منے آ گیا ہے، پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور نامزد سٹی صدر ڈا کٹر اسد معظم کا تعلق پیپلز پارٹی سے تھا دونوں نے ایک ساتھ پیپلز پارٹی چھوڑ کر پی ٹی آئی جوائن کی تھی۔فیصل آباد میں دونوں دھڑوں میں شدید اختلافات کی وجہ سے این اے 83میں پیپلز پارٹی الیکشن 2018میں بھرپور فا ئدہ اٹھا ئے گی، دونوں دھڑوں کے سربراہان کا آبا ئی حلقہ این اے 83 ہے، دونوں اسی حلقہ سے ایم این اے کے امیدوار ہیں۔دریں اثنا  پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے قانون میں ترامیم کے لیے حکومتی مسودے کو مسترد کرتے ہوئے موجودہ قانون میں مزید ترامیم پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا۔میڈیارپورٹ کے مطابق نیب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور اہلخانہ کے خلاف ریفرنسز کی سماعت سے قبل پی ٹی آئی کی قیادت نے احتساب قانون کو مسترد کیا تھا اور نئی قانون سازی پر زور دیا تھا۔

پی ٹی آئی میں موجود ذرائع نے نجی ٹی وی کوبتایا کہ مذکورہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب شاہ محمود قریشی کی جگہ رکن قومی اسمبلی شیریں مزاری کو پارٹی کا نیا وائس چیئرمین منتخب کیا گیا۔ذرائع کا کہنا تھا کہ عمران خان نے پارٹی کے سینئر رہنماؤں کو نیب قانون پر مشاورت کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ نیب قانون ’مقدس گائے‘ کے تصور سے پاک ہو اور اس کا طریقہ کار احتساب کے تمام تقاضے پورے کرتا ہو۔یاد رہے کہ کمیٹی بروز پیر مشاورت کا عمل شروع کرے گی۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے اعتراضات اٹھائے تھے کہ نیب ایک عوامی ادارہ جس میں عدلیہ اور فوج کی عملداری کا کوئی جواز نہیں کیوں دنوں مذکورہ اداروں کے پاس اپنے اپنے احتسابی عمل موجود ہیں۔نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر پارٹی کے سینئر رہنما نے بتایا کہ عمران خان نے ذرائع ابلاغ پر نشر ہونے والی ان خبروں کا بھی نوٹس لیا ہے جس میں نیب قانون سے متعلق پی ٹی آئی رہنماؤں کے بیانات متصادم تھے۔ دوسری جانب شاہ محمود نے کہا کہ پارٹی رہنما نیب قانون میں عدلیہ اور فوج کو نہ لانے پر مکمل اتفاق رکھتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود نے کہا کہ ذاتی مصروفیات کے باعث انہیں بہت سفر کرنا پڑتا ہے اس لیے اس ذمہ داری کے لیے انہوں نے خود شرین مزاری کو پارلیمانی کمیٹی کیلئے نامزد کیا۔انہوں نے احتساب مسودے پر پارٹی سے اختلاف پر انہیں برطرف کیے جانے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا۔شاہ محمود نے کہا کہ شیریں مزاریں اسلام آباد میں رہائش پذیر ہیں اس لیے انہیں کمیٹی کے اجلاس میں روازنہ کی بنیاد پر شریک ہونا آسان ہوگا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مورج میں چھ دن


ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…