اسلام آباد (این این آئی)ادارہ شماریات کے چیف آصف باجوہ نے کہاہے کہ فوج اور ادارہ شماریات کے پاس مردم شماری کے ایک ہی نتائج ہیں۔وفاقی ادارہ شماریات نے جمعہ کو مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں مردم شماری کے عبوری نتائج جاری کیے جس کے مطابق ملک کی آبادی 20 کروڑ 77 لاکھ سے زائد ہے۔اپوزیشن اور دیگر جماعتوں کی جانب سے مردم شماری کے عبوری نتائج پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے اسے مسترد کردیا گیا ۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے شماریات کا اجلاس سینیٹر محسن عزیز کی زیرصدارت ہوا جس میں مشیر شماریات ڈویژن آصف باجوہ نے بتایا کہ سیکیورٹی اور شفافیت کیلئے پاک فوج کی زیر نگرانی مردم شماری کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس کے دوران کمیٹی ممبر سلیم مانڈی والا نے آصف باجوہ سے سوال کیا کہ کیا فوج اور شماریات ڈویژن کے اعداد و شمار ایک جیسے ہیں؟ جس پر آصف باجوہ کا کہنا تھا کہ فوج کے پاس بھی مردم شماری کے یہی نتائج ہیں۔سلیم مانڈی والا کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ نے کہا پاک فوج کے پاس مردم شماری کے الگ نتائج ہیں ٗآصف باجوہ نے جواب دیا کہ خورشید شاہ کو اپنے بیان کی وضاحت کرنی چاہیے۔اس موقع پر کمیٹی چیئرمین محسن عزیز نے کہا کہ کراچی کی آبادی کے بارے میں کہا گیا 2 کروڑ ہے تاہم اب کہا جا رہا ہے کہ کراچی کی آبادی کم ہوگئی ہے ٗانہوں نے سوال کیا کہ جنوبی وزیرستان میں آپریشن کیدوران مردم شماری کیسے کی گئی ؟ جنوبی وزیرستان میں لوگ موجود نہیں تھے، گھر تباہ ہوچکے تھے۔محسن عزیز کے سوال پر آصف باجوہ نے کہا کہ جنوبی وزیرستان میں خانہ شماری کے بلاکس تھے جس کے تحت وہاں مردم شماری کی گئی ہے۔اجلاس میں شماریات کمیٹی نے مردم شماری کے نتائج میں سے ایک فیصد بلاک کو دوبارہ چیک کرنے کی سفارش کی جسے منظور کرلیا گیا۔
آصف باجوہ نے کہا کہ ہم نے جب مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں نتائج پیش کیے تب کسی وزیر اور صوبے کی جانب سے اعتراض نہیں اٹھایا گیا یہ اعتراضات بعد میں سامنے آئے۔