اسلام آباد (آن لائن) مسلم لیگ ن کے نئے منتخب صدر سینیٹر سردار یعقوب ناصر بھی اربوں روپے کی کرپشن کے الزامات ہیں۔ نیب ان کیخلاف تحقیقات کرنے میں مصروف ہے۔ سردار یعقوب ناصر نے اربوں روپے کے اثاثے اس وقت بنائے تھے جب وہ وفاقی وزیر ریلوے تھے ان پر ریلوے کا سکریپ بیچ کر مال بنانے کا الزام ہے۔ نواز شریف نے کرپشن پر خود نا اہل ہونے کے بعد سردار یعقوب ناصر کو مسلم لیگ ن کا نیا صدر بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
سردار یعقوب پر الزام ہے کہ موصوف نے کروڑوں روپے کا ترقیاتی فنڈز میں بھاری خورد برد کی تھی۔ اربوں روپے کے اثاثے بنانے کے باوجود موصوف قومی خزانہ میں ٹیکس صرف6000روپے دیا تھا۔ سردار یعقوب ناصر نے 1997میں وفاقی وزیر ریلوے کے بعد وفاقی دارالحکومت کے نواحی علاقہ انگوری روڈ پر 300ایکڑ زمین خرید رکھی ہے جس کی مالیت اب اربوں روپے ہے۔ سردار یعقوب ناصر نے سیاسی اثر رسوخ استعمال کرتے ہوئے اسلام آباد کے سیکٹر آئی نائن میں کولڈ سٹوریج ہی تعمیر کر رکھا ہے۔ اسلام آباد کے پوش علاقہ سیکٹر ایف ٹین میں سردار یعقوب ناصر کی ملکیت میں 1000گز کا بنگلہ ہے۔ کوئٹہ میں موصوف نے 3000گز کا گھر تعمیر کر رکھا ہے جبکہ آبائی ضلع لورا لائی میں 2000گز مربع پر گھر تعمیر کر رکھا ہے۔سردار یعقوب ناصر نے سیاسی اثر رسوخ پر بلوچستان، لورا لائی دکی وغیرہ میں کوئلے کی کانیں بھی ٹھیکہ پر لے رکھی ہیں سردار یعقوب ناصر نے اپنے مالی گوشواروں میں دیگر اثاثے چھپا رکھے ہیں۔ ملک کے کرپشن اداروں نے موصوف کے خلاف اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات کر رکھی ہیں جو کسی بھی وقت دوبارہ اوپن ہو سکتی ہیں