لاہور ( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے وزیر اعظم پاکستان سے ایک بار پھر فی الفور مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے قرار داد متفقہ طورپر منظور کر لی ۔ آل پاکستان وکلاء نمائندہ کنونشن کے اعلامیہ کی روشنی میں وزیر اعظم کے استعفیٰ کے مطالبہ اور لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن پر حملہ کے خلاف لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل ہاؤس کا اجلاس صدر چوہدری ذوالفقار علی کی زیرِ صدرات منعقد ہوا ۔
اجلاس میں نائب صدر راشد جاوید لودھی ،سیکرٹری عامر سعید راں ،فنانس سیکرٹری محمد ظہیر بٹ سمیت وکلاء کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن چوہدری ذوالفقار علی نے قراردادہاؤس کے سامنے رائے شماری کیلئے پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا جس کے متن میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم فی الفور مستعفی ہوں ۔ قرار داد کے متن میں جھنگ کے وکلاء پر بہیمانہ پولیس تشدد کی پر زور مذمت کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل پنجاب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ جھنگ کے وکلاء کے خلاف 7اے ٹی اے کے تحت درج مقدمات فی الفور واپس لیں۔لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی طرف سے جھنگ بار ایسوسی ایشن کا کیس عابد ساقی ممبر پاکستان بار کونسل دائر کریں گے۔ قبل ازیں چوہدری ذوالفقار علی نے ملک بھر کے وکلاء کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کے استعفیٰ کے مطالبہ پر پاکستان بار کونسل، سندھ بار کونسل سمیت بار کونسلز، ہائیکورٹس ، ڈسٹرکٹ و سب ڈویژنل بار ایسوسی ایشنز متحد و متفق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب نواز شریف معزولی کے بعد جدہ اور لندن میں پناہ گزینی کی زندگی گزار رہے تھے تو اس وقت یہی وکلاء مشرف کی آمریت کے خلاف تین سال تک سڑکوں پر جدوجہد کرتے رہے، جان کے نذرانے پیش کئے، جیل کی صعوبتیں برداشت کیں اور ان کے اہل خانہ فاقہ کشی کی زندگی گزارتے رہے لیکن نواز شریف کے منہ سے مشرف کے خلاف ایک لفظ تک نکالنے کی جرات نہ تھی۔
انہوں نے کہا کہ وکلاء آئین و قانون کے سپاہی ہیں اور فوجی، سیاسی ،شخصی آمریت کو کسی صورت برداشت کرنے کیلئے تیار نہ ہیں۔ وکلاء کسی شخصیت کے خلاف نہیں بلکہ آمریت کے خاتمہ ، معاشی اور سماجی انصاف اور قانون کی حکمرانی کی جنگ لڑتے رہیں گے۔ انہوں نے جھنگ میں وکلاء کی وزیر اعظم کے استعفیٰ کے مطالبہ پر نکالی گئی ریلی پر بہیمانہ تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا
گھروں کے اندر داخل ہو کر وکلاء کو گرفتار کرنے پر احتجاج کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس سے مطالبہ کیا کہ 7ATAکے تحت درج مقدمات واپس لئے جائیں۔ انہوں نے عابد ساقی ممبر پاکستان بار کونسل کو لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی طرف سے جھنگ کے وکلاء صاحبان کے کیس لاہور ہائیکورٹ میں دائر کرنے کی درخواست کی۔ اجلاس سے عامر سعید راں ، ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ سپریم کورٹ اور راشد جاوید لودھی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ
لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے JIT میں پیش ہونے سے پہلے وزیر اعظم سے استعفیٰ کا جو مطالبہ 20مئی 2017ء کو کیا تھا ملک بھر کی بار کونسلز ، ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشنز، ڈسٹرکٹ و سب ڈویژنل بار ایسوسی ایشنز، سول سوسائٹی اور تمام شہریوں نے اسکی بھر پور تائید و حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے 40سالہ لوٹ مار سے اپنے لئے جو ایمپائر کھڑی کی مکافات عمل کے تحت اسکے انہدام کا وقت آ گیا ہے۔ وقت کی پکار ہے کہ نواز شریف کو جانا ہو گا۔
معاشی اور سماجی انصاف جس معاشرہ میں نہ ہو وہ ظالم معاشرہ کہلاتا ہے۔ تعلیم، علاج معالجہ اور بنیادی انسانی حقوق کے حصول کیلئے عوام بے بس ہیں کیونکہ یہ تمام شعبے سرمایہ داروں کے ہاتھ میں ہیں۔ انہوں نے کہا وکلاء کرپشن، لوٹ مار، معاشی اور سماجی ناہمواری کے خلاف اور آئین و قانون کی حکمرانی ، معاشی و سماجی انصاف کے مکمل حصول اور وزیر اعظم کے مستعفی ہونے تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے کیونکہ ہم آئین و قانون کے محافظ ہیں۔
اجلاس کے بعد آل پاکستان وکلاء نمائندہ کنونشن کے فیصلہ کے مطابق وکلاء نے جی پی او چوک تک وزیر اعظم پاکستان کے استعفیٰ اور بار میں توڑ پھوڑ کے خلاف پرامن احتجاجی جلوس نکالا اور لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن میں قائم احتجاجی کیمپ میں دھرنا دیا۔ریلی کے شرکاء نے ’’گو نواز گو ‘‘ اور وزیراعظم صادق اور امین نہیں رہے استعفیٰ دیں‘‘ کے نعرے لگائے۔