اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی جاسوس ریمنڈ ڈیوس کی اپنی رہائی کی کہانی پر مبنی کتاب میں انکشافات، اسلام آباد ہائی کورٹ میں دیت ادائیگی معلومات بارے درخواست دائر۔ تفصیلات کے مطابق امریکی جاسوس ریمنڈ ڈیوس کی اپنی رہائی کی کہانی پر مبنی کتاب میں انکشافات کے بعد اب اسلام آباد ہائیکورٹ میں دو پاکستانی نوجوان کے خون بہا کی مد میں ادا کی جانے والی
خطیر رقم کی معلومات کی ادائیگی بارے معلومات کیلئے درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست گزار ایڈووکیٹ طارق اسد نے اپنی درخواست میں سابق آرمی چیف جنرل(ر)اشفاق پرویز کیانی، انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی)کے سابق ڈائریکٹر جنرل(ڈی جی)لیفٹیننٹ جنرل(ر)شجاع پاشا، سابق وزیر داخلہ رحمن ملک اور سیکریٹری دفاع و داخلہ کو فریق نامزد کیا ہے۔ درخواست گزار نے الزام عائد کرتے ہوئے موقف اپنا ہے کہ امریکی جاسوس کو رہائی دلوانے کیلئے خون بہا کی مد میں مقتولین کو ادا کی جانے والی رقم پاکستانی انتظامیہ نے عوامی خزانے سے ادا کی۔درخواست گزار کی جانب سے دعوی کیا گیا کہ وفاقی حکومت اور دیگر فریقین نے مجرم کو بازیاب کرایا اور غیرقانونی طریقے سے مقتولین کے قانونی ورثا کو خون بہا ادا کرکے ریمنڈ ڈیوس کی جان بچائی۔طارق اسد نے عدالت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس کیس کا تمام ریکارڈ طلب کرے اور اس بات کا پتہ لگائیں کہ خون بہا کی ادائیگی سمیت دیگر اخراجات کس نے برداشت کیے، مزید براں اس غیر قانونی عمل کے ذمہ دار افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔انہوں نے عدالت سے درخواست کی کہ متعلقہ اداروں کو رحمن ملک اور دیگر ذمہ داران کے خلاف ایکشن لینے کی ہدایت دیں جو امریکی کنٹریکٹرز کو بغیر کلیئرنس ویزا جاری کرتے ہیں۔واضح رہے کہ
امریکی جاسوس ریمنڈ ڈیوس نے لاہور میں دو نوجوان فیضان حیدر اورفہیم شمشاد نامی دو پاکستانی نوجوانوں کو گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا جبکہ اس کی مدد کیلئے امریکی سفارتخانے سے آنیوالے افراد نے ایک پاکستانی موٹر سائیکل سوار پاکستانی نوجوان عباد الرحمن کو گاڑی تلے کچل کر ہلاک کر دیا تھا۔